پاکستان کی نامور مارننگ شو میزبان نادیہ خان نے کہا ہے کہ وہ اسکرپٹ پڑھے بغیر ڈرامہ نگار خلیل الرحمن قمر کے ساتھ کام نہیں کریں گی۔
حال ہی میں نادیہ خان نے تابش ہاشمی کے پروگرام ’ہنسنا منع ہے‘ میں شرکت کی جہاں ان سے مختلف سوالات پوچھے گئے جن میں ہاں یا نہیں کے آپشن کا انتخاب کرنا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: سوشل میڈیا ٹرولز کے لیے بری خبر، خلیل الرحمان قمر کا نیا انٹرویو سامنے آگیا
میزبان نے نادیہ خان سے سوال کیا کہ کیا وہ خلیل ارحمن قمر کے ساتھ کام کرنے کی خواہش رکھتی ہیں یا نہیں جس کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ یہ اسکرپٹ پر منحصر ہے، اگر اسکرپٹ اچھا نہ ہوا، جس میں عورت کے کردار کو برا دکھایا گیا ہو تو وہ ڈرامے میں کام کرنے سے انکار کر دیں گی۔
واضح رہے کہ اس سے قبل پاکستانی شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ نادیہ افگن نے بھی کہا تھا کہ وہ ڈرامہ نگار خلیل الرحمان قمر کے ساتھ کام نہیں کرنا چاہتیں۔
خلیل الرحمان قمر ایک مشہور پاکستانی مصنف اور پروڈیوسر ہیں جنہوں نے متعدد ہٹ ٹیلی ویژن ڈرامے اور فلمیں لکھی ہیں جن میں منجلی، صدقے تمہارے، بنٹی آئی لو یو، میرے پاس تم ہو، پیارے افضل، جنٹلمین، زمین بازار، لال عشق، پنجاب نہیں جاؤں گی شامل ہیں۔
یاد رہے کہ خلیل الرحمٰن قمر کو مبینہ طور پر اغوا کرنے کی کوشش کا معاملہ جولائی کے آغاز میں سامنے آیا تھا، جس پر پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے تقریبا تمام ملزمان کو گرفتار کرلیا تھا، بعد ازاں ڈراما ساز کی آمنہ عروج کے ساتھ نازیبا ویڈیوز بھی لیک ہوئی تھیں۔
یہ بھی پڑھیں: یکطرفہ محبت کرنے والوں کے بارے میں خلیل الرحمن قمر کیا کہتے ہیں؟
خلیل الرحمان قمر نے 15 جولائی کو اپنے ساتھ ہونے والی ڈکیتی اور اغوا کی واردات کی ایف آئی آر 21 جولائی کو لاہور کے تھانہ سندر میں درج کروائی، جس کے مطابق ایک خاتون نے انہیں ڈراما پروڈیوس کرنے کی پیشکش کے بہانے بلایا لیکن وہاں پر مسلح افراد نے ان سے رقم ہتھیانے کے علاوہ اغوا کیا اور فون سے ڈیٹا بھی کاپی کر لیا۔
ایف آئی آر میں خلیل الرحمان نے بتایا کہ ’15 جولائی کو رات 12 بجے انہیں ایک نامعلوم نمبر سے کال آئی، کال کرنے والی خاتون نے اپنا نام آمنہ عروج بتایا اور کہا کہ میں آپ کی بہت بڑی فین ہوں، انگلینڈ سے آئی ہوں اور آُپ کے ساتھ ڈراما بنانا چاہتی ہوں جس کے بعد خاتون نے مجھے بحریہ ٹاؤن کی لوکیشن بھیج دی اور میں چار بج کر 40 منٹ پر وہاں پہنچ گیا۔‘
خلیل الرحمان قمر نے اپنے بیان میں بتایا کہ ’ملزمان نے مجھ سے زبردستی میرے فون کا پاس ورڈ لیا اور میرے فون کا ڈیٹا اپنے فون پر ٹرانسفر کر لیا اور مجھے بری طرح زدوکوب کیا۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ اسی دوران ایک ملزم ان کا اے ٹی ایم کارڈ لے کر اٹھا اور گن پوائنٹ پر اس کا پاس ورڈ پوچھا اور اے ٹی ایم مشین سے دو لاکھ 67 ہزار روپے نکلوا کر کہا کہ انہیں مار دینے کا حکم ہے اور ان سے ایک کروڑ روپے کا مطالبہ بھی کیا۔