سوشل میڈیا پر خود کو لاہور کے نجی کالج کی طالبہ کی والدہ ظاہر کرکے طالبہ سے مبینہ زیادتی اور موت کی فیک نیوز پھیلانے والی خاتون گرفتار کرلی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: نجی کالج واقعہ: 3 مختلف بچیوں کی تصاویر استعمال کرکے ان کی زندگیاں خراب کی گئیں، عظمیٰ بخاری
ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق آرگنائزڈ کرائم یونٹ ماڈل ٹاؤن کی ٹیم نے خود کو لاہور کے نجی کالج کی طالبہ کی والدہ ظاہر کرکے طالبہ سے مبینہ زیادتی اور موت کی فیک نیوز پھیلانے والی ٹک ٹاکر خاتون کو گرفتار کیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ خاتون نے اپنے ویڈیو پیغام کے ذریعے عوام الناس کو گمراہ کرنے کی مذموم کوشش کی۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ پنجاب حکومت کی جانب سے ایس پی آفتاب احمد پھلروان کی سربراہی میں 5 رکنی جے آئی ٹی تشکیل دی گئی، جبکہ ڈی آئی جی عمران کشور کی ہدایت پر ڈی ایس پی چوہدری فیصل شریف اور ان کی ٹیم نے خاتون کو گرفتار کیا ہے۔
سوشل میڈیا پر خود کو لاہور کے نجی کالج طالبہ کی والدہ ظاہر کرکے طالبہ سے مبینہ زیادتی اور موت کی فیک نیوز پھیلانے والی خاتون گرفتار۔
آرگنائزڈ کرائم یونٹ ماڈل ٹاؤن کی ٹیم نے ٹک ٹاکر خاتون کو گرفتار کیا، خاتون نے اپنے ویڈیو پیغام کے ذریعے عوام الناس کو گمراہ کرنے کی مذموم کوشش… pic.twitter.com/MKaMESexG5— Punjab Police Official (@OfficialDPRPP) October 31, 2024
یاد رہے کہ چند روز قبل لاہور میں ایک نجی کالج کی طالبہ کے ساتھ مبینہ جنسی زیادتی کی خبر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ پنجاب کالج کے خواتین کے لیے مخصوص گلبرگ کیمپس میں فرسٹ ایئر کی ایک طالبہ کو اُسی کالج کے ایک سکیورٹی گارڈ نے مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بنایا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور: نجی کالج کی طالبہ سے متعلق من گھڑت ویڈیو کیخلاف مقدمہ پولیس کی مدعیت میں درج
یہ خبر سامنے آنے کے بعد طلبا کی جانب سے شدید احتجاج کیا گیا جو کئی روز تک جاری رہا اور اس میں دو درجن کے لگ بھگ طلبا زخمی بھی ہوئے۔
احتجاج کرنے والے طلبا کی جانب سے یہ دعوے بھی سامنے آئے تھے کہ کالج کی انتظامیہ مبینہ طور پر اس واقعے کو چھپانے کی کوشش کر رہی ہے اور اس حوالے سے دستیاب تمام شواہد بھی ختم کر دیے ہیں۔