محکمہ اعلیٰ تعلیم خیبر پختونخوا نے خیبر پختونخوا کی سب سے پرانی اور تاریخی درسگاہ اسلامیہ کالج یونیورسٹی میں امریکی نژاد طالبہ کی جانب سے ایک اعلیٰ عہدار پر ہراسانی کے الزامات کی تحقیقات کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:اسلامیہ کالج پشاور کا پروفیسر چوکیدار کی فائرنگ سے جاں بحق
سیکریٹری محکمہ اعلیٰ تعلیم خیبرپختونخوا کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق اسلامیہ کالج پشاور کے حوالے سے سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو اور تدریسی عملے کے احتجاج کی تحقیقات کے لیے ایک فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی تشکیل دی گئی ہے، جو مبینہ واقعے کی مکمل تحقیقات کرکے تفیصلی رپورٹ جاری کرے گی۔
پشتو ادب میں تھرڈ سمسٹر کی طالبہ کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہے جس میں انہوں نے الزام لگایا ہے کہ ہاسٹل میں درپیش مسائل کو سامنے لانے اور ان کے حل کرنے کے مطالبے پر اسے ہراسان کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں:پشاور یونیورسٹی کے اساتذہ اور ملازمین تین ہفتوں سے کیوں سراپا احتجاج ہیں؟
طالبہ کی جانب سے الزامات سامنے آنے کے بعد طلبا کی جانب سے احتجاج اور وائس چانسلر آفس پر دھاوا بولنے کے بعد کیمپس میں حالات خراب ہیں، اساتذہ نے بھی کلاسز کا بائیکاٹ کرکے احتجاج شروع کر دیا ہے۔ اساتذہ کا مؤقف ہے کہ کیمپس میں حالات خراب ہیں اور اساتذہ محفوظ نہیں ہیں۔
اساتذہ کے مطابق گزشتہ دنوں طلبا نے انتظامیہ کے خلاف احتجاج کرکے وی سی آفس میں مبینہ طور پر توڑ پھوڑ کی تھی۔ اس دوران منع کرنے پر اساتذہ کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا گیا، جس کے بعد اساتذہ نے بھی بائیکاٹ کر دیا۔
احتجاج کرنے والے طلبا اور طالبات کا مطالبہ ہے کہ یونیورسٹی میں انتظامی پوسٹوں پر تعنیات اساتذہ کو ہٹایا جائے تاکہ ان کی کلاسز متاثر نہ ہوں۔
طالبہ نے کوئی تحریری شکایت نہیں کی
اسلامیہ کالج یونیورسٹی کے ترجمان علی ہوتی نے وی نیوز کو بتایا کہ ابھی تک یونیورسٹی میں ہراسانی کمیٹی کو کوئی شکایت موصول نہیں ہوئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:پشاور یونیورسٹی میں 43 دن بعد تعلیمی سلسلہ بحال
انہوں نے بتایا کہ یونیورسٹی میں ہراسانی واقعات کی تحقیقات کے لیے کمیٹی قائم ہے تاہم اس کمیٹی کو کسی نے کوئی تحریری یا زبانی شکایت نہیں کی ہے۔
ذرائع کے مطابق اسلامیہ کالج یونیورسٹی ہاسٹل میں رہائش پذیر طالبہ نے ایک ویڈیو کے ذریعے یونیورسٹی کے ایک اعلیٰ عہدےدار پر ہراسانی کا الزام عائد کر رکھا ہے۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ طالبہ نے ہاسٹل میں پانی اور دیگر مسائل کے حوالے سے متعلقہ عہدادار سے شکایت کی جس پر انہوں نے اسے گھر آنے اور پھر مسائل کے حل کے لیے نازیبا پیش کش کی۔
ذرائع کے مطابق اسلامیہ کالج انتظامیہ نے معاملے پر کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی تاہم اب محکمہ اعلیٰ تعلیم نے خود ایک کمیٹی بنا دی ہے، جو طلبا کے احتجاج اور ہراسانی واقعے کی مکمل تحقیقات کرے گی۔