خیبرپختونخوا میں سرکاری پرائمری اسکولوں کے اساتذہ نے اپگریڈیشن کے لیے صوبے بھر کے پرائمری اسکولوں کو تالے لگا کے پشاور میں احتجاجی دھرنا دے دیا ہے۔
آل پرائمری ٹیچرز ایسویس ایشن خیبرپختونخوا نے اساتذہ کی اپگریڈیشن کے لیے بھرپور احتجاج اور دھرنے کا اعلان کیا تھا، آج (بروز منگل) صوبے بھر میں اساتذہ نے پرائمری اسکولوں کو تالے لگا دیے اور ریلی کی شکل میں خیبرپختونخوا ہاؤس کے قریب جناح پارک پہنچ کر دھرنا دے دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخوا میں سینکڑوں اساتذہ گزشتہ کئی برسوں سے تنخواہیں سے محروم کیوں؟
صدر آل پرائمری ٹیچرز ایسویسی ایشن عزیز اللہ خان نے وی نیوز کو بتایا کہ پرائمری اسکولز کے اساتذہ کی اپگریڈیشن ان کا دیرنیہ مطالبہ ہے، پی ٹی آئی کے سابقہ دور حکومت کے آخری دنوں میں کابینہ نے اس کی منظوریبھی دی تھی، تاہم اس پر عمل درآمد سے قبل ہی پی ٹی آئی کی حکومت ختم ہوگئی۔
انہوں نے بتایا کہ صوبے بھر میں 26 ہزار سے زائد پرائمری اسکولز ہیں، جو آج سے مکمل بند ہیں، پرائمری اسکولوں میں تدریسی عمل مکمل بند ہے۔’آج بچے اسکول آئے تھے اساتذہ نے انہیں گھروں کو واپس بھیج کر اسکولوں کو تالے لگا دیے اور اپگریڈیشن کے نوٹیفیکشن تک تالے لگے رہیں گے۔‘
یہ بھی پڑھیں: بلوچستان میں غیر حاضر اساتذہ کے خلاف گھیرا، 68 برخاست، 98 معطل
عزیز اللہ خان نے بتایا کہ صوبے بھر کے پرائمری اساتذہ ایک پیچ پر ہیں اور بڑی تعداد میں دھرنے کے لیے پشاور آئے ہیں۔’صوبائی حکومت نے کابینہ سے منظور شدہ اپگریڈیشن کے فیصلے پر عمل نہیں کیا گیا، تحریری اعلامیہ ملنے تک دھرنے میں بیٹھے رہیں گے۔‘
انہوں نے بتایا کہ اپگریڈیشن کا دیرانیہ مطالبہ ہے، پی ٹی آئی حکومت میں ہی کابینہ نے اس کی منظوری دی تھی۔ جو موجودہ پی ٹی آئی حکومت نے فنڈز کی کمی کا بتا کر ختم کر دیا، یہ اساتذہ کے ساتھ زیادتی اور انصاف کے نام پر آنے والی حکومت کی جانب سے ناانصافی ہے۔
مزاکرات ناکام
جناح پارک میں جاری اساتذہ کے دھرنے میں متعلقہ حکام اور ضلعی انتظامیہ کے حکام آئے اور مزاکرات کیے۔ متعلقہ حکام نے دھرنا ختم کرنے اور اساتذہ کی ڈیوٹی پر زور دیا اور مطالبات کے لیے محکمہ تعلیم میں میٹنگ کی یقین دہانی کی، تاہم اساتذہ نے دھرنا جاری رکھنے کا اعلان کردیا۔
یہ بھی پڑھیں:مالی بحران، خیبرپختونخوا حکومت نے اساتذہ کی اپگریڈیشن کا فیصلہ واپس لے لیا
عزیز اللہ خان نے بتایا کہ ان کی اپگریڈیشن کا فیصلہ محکمہ خزانہ کی تجویز پر ختم کیا گیا اور محکمہ خزانہ کا مکمل اختیار وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کے پاس ہے۔
انہوں نے کہا اب اساتذہ زبانی یقین دہانی پر واپس نہیں جانے والے۔ ’جب تک ہمیں نوٹیفکیشن یا تحریری طور پر کچھ نہیں دیا جاتا یہ دھرنا جاری رہے گا اور اسکول بند رہیں گے۔‘