امریکی صدارتی انتخابات کے 5 مراحل کونسے، دلچسپ معلومات

بدھ 6 نومبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

امریکا میں صدارتی انتخابات کا عمل حتمی مرحلے میں داخل ہو چکا ہے جس کے لیے 18 کروڑ سے زائد ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے کے اہل ہیں۔

اس مرتبہ ری پبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ اور ڈیموکریٹک امیدوار کملا ہیرس میں کانٹے دار مقابلے کی توقع کی جارہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: امریکی صدارتی انتخابات، پاکستانی وقت کے مطابق نتائج کب تک آنا شروع ہوں گے؟

امریکا میں 6 مختلف ٹائم زونز کے باعث مختلف ریاستوں میں پولنگ کے آغاز اور اختتام کا وقت الگ الگ مقرر کیا گیا۔

امریکی صدارتی انتخابات کا عمل انتہائی دلچسپ اور 5 مراحل پر مشتمل اہم سنگ میل ہے۔ یہ مراحل پرائمری اور کاکس،قومی کنونشن، انتخابی مہم، عام انتخابات (مقبول ووٹ) اور الیکٹورل کالج ہیں۔

ان میں سے ہر مرحلے کی اتنی اہمیت ہے کہ نہ صرف امریکی عوام بلکہ دنیا بھر کی توجہ ان پر مرکوز رہتی ہے۔

پہلا مرحلہ (پرائمری اور کاکس)

یہ عمل پرائمری اور کاکسز کے ساتھ شروع ہوتا ہے جہاں ہر سیاسی جماعت کے امیدوار اپنی پارٹی کے اراکین کی حمایت حاصل کرنے کے لیے مہم چلاتے ہیں۔

یہ بنیادی طور پر مختلف ریاستوں میں پارٹی سطح کے انتخابات ہیں جو سامنے آنے والے امیدواروں کی چھانٹی کرنے میں مدد گار ہوتے ہیں۔

دوسرا مرحلہ ( قومی کنونشن)

اس مرحلے پر ہر پارٹی اپنے صدارتی اور نائب صدارتی امیدواروں کے انتخاب کے لیے ایک قومی کنونشن منعقد کرتی ہے۔ یہاں پارٹی کے پلیٹ فارمز کو حتمی شکل دی جاتی ہے اور نامزد افراد کا باضابطہ اعلان کیا جاتا ہے۔

تیسرا مرحلہ (انتخابی مہم)

کنونشن کے بعد نامزد امیدوار عام انتخابی مہم میں مصروف ہو جاتے ہیں۔ اس میں بحث و مباحثہ کرنا، تشہیر ی مہم چلانا اور اپنے بنیادی ووٹرز کو جمع کرنا شامل ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ غیر فیصلہ کن اور اعتدال پسند ووٹروں کو متوجہ کرنے اور ان کی حمایت حاصل کر نے کے لیے اپنی ترجیحات اور مستقبل کا پروگرام بتایا جاتا ہے۔

چوتھا مرحلہ (عام انتخابات، مقبول ووٹ)

امریکا میں انتخابات کا دن پہلے سے طے شدہ ہے۔ یہ الیکشن ہر 4 سال کے بعد لیپ کے سال میں نومبر کے پہلے منگل کو ہوتا ہے۔

اگرچہ امریکی عوام صدر اور نائب صدر کے لیے اپنا ووٹ ڈالتے ہیں مگر یہ ووٹ براہ راست فاتح کا تعین نہیں کرتے۔ چوتھے مرحلے میں الیکٹورل کالج کے 538 ووٹرز کا چناؤ کیا جاتا ہے۔

پانچواں مرحلہ (الیکٹورل کالج، الیکٹرز ووٹ)

پانچویں مرحلے یعنی الیکٹورل کالج کی سب سے زیادہ اہمیت ہے۔ صدر کا انتخاب دراصل الیکٹورل کالج کے ذریعے ہوتا ہے جس میں 50 ریاستوں اور ڈسٹرکٹ آف کولمبیا کے مجموعی طور پر 538 ووٹرز پانسہ پلٹنے کی حیثیت رکھتے ہیں۔

صدارت جیتنے کے لیے کسی بھی امیدوار کو 270 سے زیادہ الیکٹورل ووٹ حاصل کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ یعنی جس امیدوار کو الیکٹورل کالج کے 270 یا اس سے زیادہ ووٹ مل جائیں وہ امریکا کا صدر بن جاتا یا بن جاتی ہے۔

مزید پڑھیے: امریکی انتخابات نومبر کے پہلے منگل کو ہی کیوں ہوتے ہیں؟

اس انتخابی عمل کو حتمی نتیجے تک پہنچانے کے لیے کچھ مزید حقائق جاننا بھی ضروری ہے۔ امریکی آئین صدارتی امیدواروں کے لیے بنیادی تقاضے متعین کرتا ہے۔
امیدوار کی کم از کم عمر 35 سال ہو اوروہ 14 سال سے امریکا کا رہائشی ہو۔ الیکٹورل کالج کا نظام چھوٹی اور بڑی ریاستوں کے مفادات کو متوازن کرنے کے لیے قائم کیا گیا تھا۔

اگرکوئی امیدوار 270 الیکٹورل ووٹ حاصل نہیں کرپاتا تو ایوان نمائندگان صدر کا انتخاب کرتا ہے۔ صدارتی انتخابات کے بعدالیکٹورل کالج کے ان 538 ووٹرز کے پاس اقتدار کی ہموار منتقلی کو یقینی بنانے کے لیے کئی اہم ذمہ داریاں ہیں جن کی تفصیل کچھ یوں ہے۔

الیکٹرز کی میٹنگ

وہ صدر اور نائب صدر کے لیے اپنے انتخابی ووٹ ڈالنے کے لیے اپنے متعلقہ ریاستی دارالحکومتوں میں جمع ہوتے ہیں۔ یہ اجتماع عام طور پر دسمبر میں دوسرے بدھ کے بعد پہلے پیر کو ہوتا ہے۔

گنتی اور تصدیق

یہ ووٹرز(الیکٹورل کالج ) ووٹوں کی گنتی اور تصدیق کےعمل کو مکمل کراتے ہیں اور اس بات کو یقینی بناتے ہیں کہ ساراعمل منصفانہ اور درست ہے۔

ووٹ جمع کروانا

وہ اپنے ووٹ کانگریس کو جمع کراتے ہیں جو پھر انتخابی ووٹوں کی گنتی اور تصدیق کرتی ہے۔

کانگریس کا مشترکہ اجلاس

انتخاب کنندگان کے ووٹوں کی گنتی کانگریس کے مشترکہ اجلاس کے دوران کی جاتی ہے جہاں صدر اور نائب صدر کا باضابطہ طور پر اعلان کیا جاتا ہے۔

بے وفا انتخاب کنندہ

کبھی کبھار ایسا بھی ہو تا ہے کہ الیکٹورل کالج کا کوئی ووٹر اس امیدوار کو ووٹ نہیں دیتا جس کی حمایت کرنے کا اس نے وعدہ کیا تھا۔ ایسے ووٹر کے لیے بے ایمان الیکٹر کی اصطلاح استعمال کی جاتی ہے۔ پاکستان میں اسے لوٹا کہا جاتا ہے۔ تاہم عام طور پر وہ انتخابات کے نتائج کو متاثر نہیں کرتا ہے۔

مزید پڑھیں: امریکی انتخابات میں سوئنگ اسٹیٹس کا فیصلہ کن کردار کیوں؟

یہاں یہ بات بھی قابل غور ہے کہ انتخاب کنندگان کا انتخاب ہر ریاست کی مقننہ کے ذریعے کیا جاتا ہے اور یہ عمل ہر ریاست میں مختلف ہوتا ہے۔

انتخاب کرنے والے عموماً پارٹی کے وفادار ہوتے ہیں جنہوں نے اپنی پارٹی کے لیے لگن کا مظاہرہ کیا ہوتا ہے۔ انتخابی عمل مکمل ہونے کے بعد انتخاب کنندگان ( الیکٹورل کالج ) کی ذمہ داریاں پوری ہو جاتی ہیں اور وہ اقتدار کی منتقلی میں مزید کوئی کردار ادا نہیں کرتے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp