جناح میڈیکل کمپلیکس جدید ترین صحت کی سہولیات فراہم کرنے والا ایک پروجیکٹ ہے جو اسلام آباد میں صحت کے شعبے میں انقلابی تبدیلی لانے کے لیے تعمیر کیا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سی پیک کے تحت پاور پلانٹس لگائے اور بجلی کا بحران ختم کیا، احسن اقبال
اس اہم منصوبے پر مجموعی لاگت کا تخمینہ 120 ارب روپے ہے۔ اس کے ماسٹر پلان میں سینٹر آف ایکسیلنس، ڈائیگنوسٹک اینڈ ٹریٹمنٹ پوڈیم، طلبا کے لیے رہائشی سہولیات، اکیڈمک پوڈیم، اکیڈمک اور ریسرچ ٹاورز، فزیکل پلانٹ، گرڈ اسٹیشن، آڈیٹوریم، مسجد، ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ اور ایک ہوٹل شامل ہیں جو طبی سیاحت اور مریضوں کی ضروریات کو پورا کرے گا۔
وفاقی وزیر منصوبہ بندی پروفیسر احسن اقبال چوہدری نے اس منصوبے کی پیش رفت کا جائزہ لینے کے لیے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس میں ہیلتھ کوآرڈینیٹر ڈاکٹر مختار، سیکریٹری صحت، چیف ہیلتھ، ڈی سی ہیلتھ، کیپیٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے سینیئر افسران اور دیگر اعلیٰ حکام شریک ہوئے۔
اجلاس کے دوران پروفیسر احسن اقبال نے منصوبے کو 3 سالہ مدت کے اندر مکمل کرنے کی ہدایت دی۔ انہوں نے قابل عملہ اور مستند کنٹریکٹرز کے لیے بہترین انتخابی عمل کو یقینی بنانے کی ضرورت کو اجاگر کیا تاکہ منصوبے کی کامیاب تکمیل ممکن ہو سکے۔
منصوبے کو مزید مؤثر اور شفاف بنانے کے لیے وزیرِ منصوبہ بندی نے ہدایت دی کہ اس منصوبے کو انجینیئرنگ، پروکیورمنٹ اور کنسٹرکشن (ای پی سی) ماڈ کے تحت مکمل کیا جائے۔
حکومت نے اس منصوبے کے لیے مالی سال 2024-2025 کے دوران پبلک سیکٹر ڈیولپمنٹ پروگرام (پی ایس ڈی پی) کے تحت 5 ارب روپے مختص کیے ہیں۔ اس کے علاوہ سی ڈی اے نے سیکٹر ایچ-16 میں 200 کنال زمین اس منصوبے کے لیے مختص کی ہے۔
مزید پڑھیے: اسلام آباد میں 2 اہم پراجیکٹس کی تعمیر، اب شہری کن راستوں پر سفر کیا کریں گے؟
پروفیسر احسن اقبال نے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد میں اس منصوبے کی مرکزی حصے میں تعمیر، ایئرپورٹ اور قومی شاہراہوں کے قریب ہونے کی بدولت اسے علاقائی اور بین الاقوامی طبی سیاحت کے مرکز کے طور پر فروغ دے گا۔ اس منصوبے کی پیش رفت کی نگرانی کے لیے ایک اسٹیئرنگ کمیٹی قائم کی گئی ہے جو وزیر اعظم کی جانب سے دی گئی ٹائم لائنز اور اہداف کو یقینی بنائے گی۔
پروفیسر احسن اقبال نے مزید کہا کہ جناح میڈیکل کمپلیکس کو گرین ڈیزائن اصولوں کے تحت تعمیر کیا جائے تاکہ یہ ایک پائیدار اور ماحول دوست ڈھانچے کے طور پر قائم ہو۔
اس تجویز کردہ صحت کمپلیکس کو دارالحکومت کے لیے ایک خودمختار ورٹیکل ہیلتھ ٹاور کے طور پر ڈیزائن کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: مریم نواز نے نوازشریف کینسر اسپتال کا سنگ بنیاد رکھ دیا
پروفیسر احسن اقبال نے اس منصوبے کو مزید بہتر بنانے کے لیے 2 معروف پاکستانی میڈیکل یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز کو شامل کرنے کی ہدایت کی تاکہ وہ اپنی مہارت فراہم کر سکیں۔ اس کے علاوہ باقاعدہ مشاورتی سیشنز کا انعقاد کیا جائے گا تاکہ پیش رفت کا جائزہ لیا جا سکے اور مختلف مراحل کی تکمیل کو یقینی بنایا جا سکے۔
جناح میڈیکل کمپلیکس کی سنگ بنیاد وزیر اعظم پاکستان نے 21 جولائی 2024 کو رکھی جو پاکستان کے جدید اور مضبوط صحت کے نظام کے قیام کی جانب ایک اہم سنگ میل ہے۔