پاکستانی اداکارہ ماہرہ خان کو خواتین کو بااختیار بنانے اور ثقافتی سفیر کی حیثیت سے ان کے کام کے اعتراف میں برطانوی پارلیمنٹ کی جانب سے لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ سے نوازا گیا ہے۔
یہ ایوارڈ ہاؤس آف کامنز میں ایک تقریب میں پیش کیا گیا، جس میں برطانوی پارلیمنٹیرینز اور دیگر معزز مہمانوں کی حمایت حاصل تھی۔
View this post on Instagram
تقریب کی میزبانی رکن پارلیمنٹ افضل خان نے کی اور اس میں پاکستانی ہائی کمشنر ڈاکٹر سارہ نعیم، لیبر ایشینز سوسائٹی کے چیئرمین عطاحق، وزیر تجارت و سرمایہ کاری شفیق شہزاد اور لیبر ایشینز سوسائٹی کے شریک چیئرمین منیش تیواری سمیت اہم شخصیات نے شرکت کی۔
تقریب میں متعدد عوامی شخصیات نے بھی شرکت کی جو ماہرہ خان کے کام کے لیے وسیع پیمانے پر حمایت کی عکاسی کرتی ہے۔
اداکارہ نے فوٹو اور ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم پر انسٹاگرام اسٹوری کے ذریعے اپنے اعزاز کو اپنے مداحوں کے ساتھ شیئر کیا۔
View this post on Instagram
ایوارڈ ملنے کے بعد ماہرہ خان اسٹیج پر آئیں اور برطانوی اراکین پارلیمنٹ سے اظہار تشکر کیا اور اپنے کیریئر میں خواتین کو بااختیار بنانے کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔
انہوں نے اپنے خطاب میں بتایا کہ کس طرح یہ ایوارڈ انٹرٹینمنٹ انڈسٹری میں خواتین کے لیے مواقع پیدا کرنے کے لیے ان کی جاری کوششوں کی علامت بنے گا، انہوں نے بتایا کہ ان کوششیں اس بات کو یقینی بنائیں گی کہ آنے والی نسلوں کو ان رکاوٹوں کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا جن کا انہوں نے اپنے کیریئر میں سامنا کیا۔
ماہرہ خان نے اپنے کیریئر اور زندگی کے سفر کو بھی شرکا کے ساتھ شیئر کیا اور بتایا کہ وہ اپنے خاندان کی پہلی خاتون تھیں جنہوں نے اکیلے بیرون ملک سفر کیا۔ انہوں نے سانتا مونیکا کالج اور بعد میں یونیورسٹی آف سدرن کیلیفورنیا (یو ایس سی) میں تعلیم حاصل کی، یہاں انہیں ایک ایسا تجربہ حاصل ہوا، جس سے انہیں اپنی شخصی آزادی کے لیے ہمت و طاقت حاصل کرنے میں مدد ملی۔
View this post on Instagram
تقریب کے بعد اپنے جذباتی خطاب میں اداکارہ ماہرہ خان نے اپنے والدین، بھائی اور بیٹے سمیت اپنے اہل خانہ کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے اپنے پورے کیریئر کے دوران ان کی غیر متزلزل حمایت کی۔
تقریب کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ماہرہ خان نے کہا کہ ایوارڈ ملنا اعزاز اور فخر کی بات ہے۔ انہوں نے اس حقیقت کی طرف بھی توجہ مبذول کرائی کہ ان کے علاوہ پاکستانی شوبز انڈسٹری کے بہت سے دوسرے فنکار بھی اس طرح کے اعزاز کے مستحق ہیں۔