علی امین گنڈا پور 2روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

منگل 11 اپریل 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اسلام آباد کی مقامی عدالت نے پی ٹی آئی رہنما علی امین گنڈاپور کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست پر محفوظ سنا دیا۔

اسلام آباد کی مقامی عدالت میں علی امین گنڈاپور کیخلاف تھانہ گولڑہ میں درج مقدمے پر سماعت ہوئی۔ دوران سماعت وکیل شیر افضل کی جانب سے علی امین گنڈا پور کے جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کی گئی۔

عدالت نے استفسار کیا وائس میچنگ کی بنیاد پر ایک دن کا جسمانی ریمانڈ ہوا، کیا پیش رفت ہے؟

پراسیکیوٹر نے کہا کہ وائس میچنگ ایف آئی اے میں ہونی ہے، ایف آئی آر پڑھ کے سنانا چاہتا ہوں، عدالت نے کہا کہ آپ کو ایک دن کا جسمانی ریمانڈ ملا، اس میں آپ نے کیا کیا؟

پراسیکیوٹر نے کہا کہ ہم نے صرف وائس میچنگ نہیں کرانی، اسلحہ بھی برآمد کرنا ہے۔ عدالت نے فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔

جوڈیشل مجسٹریٹ احتشام عالم نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے علی امین گنڈاپور کو 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔

علی امین گنڈا پور کی انسداد دہشتگردی عدالت میں پیشی

اس سے قبل علی امین گنڈا پور کو انسداد دہشتگردی عدالت میں پیش کیا گیا۔ کیس کی سماعت انسداد دہشتگردی عدالت کے جج راجہ جواد عباس نے کی۔ عدالت نے علی امین گنڈاپور کو روسٹرم پر بلا یا اور پوچھا کہ آپ پر تشدد تو نہیں کیا گیا؟

جج راجہ جواد عباس حسن نے کہا کہ پولیس کی جانب سے دہشتگردی کی دفعات ہٹا دی ہیں، تو اب متعلقہ عدالت میں پیش کر سکتے ہیں۔

جج راجہ جواد عباس حسن نے علی امین گنڈا پور کے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگردی کی دفعات ہٹا دی گئی ہیں۔ آپ کیا چاہتے ہیں کہ دہشتگردی کی دفعات نہ ہٹائی جائیں؟ جس پر وکیل نے کہا کہ ہم اس پر دلائل دینا چاہتے ہیں۔ پہلے دہشتگردی کی دفعات لگا کر عدالت کا وقت ضائع کیا گیا۔

جج راجہ جواد عباس حسن نے کہا کہ چلیں ہم دونوں سائیڈ کو 10،10 منٹ سن لیتے ہیں ۔

کیس کی سماعت میں وقفے کے بعد سابق وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک اور سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسدقیصر بھی کمرہ عدالت پہنچ گئے جبکہ علی امین گنڈا پور کی جانب سے بابر اعوان بطور وکیل پیش ہوئے۔

وکیل بابراعوان نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ تفتیشی افسر نے کل عدالت کا وقت ضائع کیا، وکیلوں کا وقت بھی ضائع کیا اور ملزم کو ذلیل و خوار کیا۔
جج نے بابراعوان سے استفسار کیا کہ اسے ایمانداری نہیں کہیں گے کہ دہشتگردی کی دفعات حذف کردیں؟ بابر اعوان نے کہا کہ میں اس عمل کو چوروں کی بارات کہوں گا۔

علی امین گنڈاپور روسٹرم پر آ گئے اور کہا کہ مریم نواز نے کہا کہ 2ججز آپس میں بات کر رہے ہیں کہ یا ججز کو ٹھوکو یا مریم نواز کو ٹھوکو۔ جس پر جج نے ریمارکس دیے کہ سیاسی بات نہ کریں۔

انسداد دہشتگردی عدالت نے علی امین گنڈاپور کو اسلام آباد کی ضلعی کچہری لے جانے کی ہدایت کر دی۔

جس کے بعد علی امین گنڈا پور کو جوڈیشل مجسٹریٹ احتشام عالم کی عدالت میں پیش کیا گیا، جوڈیشل مجسٹریٹ نے علی امین گنڈا پور کو 2روزہ جسمانی ریمانڈ پر اسلام آباد پولیس کے حوالے کر دیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp