ملک بھر میں قائم نجی میڈیکل کالجز کی جانب سے فیسوں میں بھاری اضافہ کیا گیا ہے، جس پر حکومت نے ایسے تمام میڈیکل کالجز کے خلاف کارروائی پر غور شروع کردیا ہے۔
اس حوالے سے پاکستان مسلم لیگ ن کی پارلیمانی پارٹی کے لیڈر اور سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قومی صحت کے رکن سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ سینیٹ کی قومی صحت کمیٹی پوری سنجیدگی کے ساتھ پرائیویٹ میڈیکل کالجوں میں زیرتعلیم بچوں پر بھاری فیسوں کے معاملے کا جائزہ لے رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ نے میڈیکل کالجز کی فیس سے متعلق درخواست ناقابل سماعت قرار دیدی
اسلام آباد کے میڈیکل کالجوں میں زیرتعلیم طلبا وطالبات اور ان کے والدین کے ایک وفد سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ اس سلسلے میں سینیٹر پلوشہ خان کی سربراہی میں ایک 3 رکنی ذیلی کمیٹی کا باضابطہ نوٹیفیکیشن بھی جاری ہوچکا ہے جو آئندہ ہفتے اپنا کام شروع کردے گی۔
قبل ازیں، والدین اور طلبہ نے سینیٹر عرفان صدیقی کو اپنے مسائل سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ کالجوں نے یکطرفہ طورپر فیسوں میں بھاری اضافہ کردیا ہے جو گزشتہ سال کی نسبت کئی گنا زیادہ ہے، پرائیویٹ کالج پی ایم ڈی سی کی ہدایات کی بھی کھلی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم نے میڈیکل کالجز میں داخلے کے خواہشمند طلبہ کو خوشخبری سنا دی
سینیٹر عرفان صدیقی نے وفد کو یقین دلایا کہ سب کمیٹی کی رپورٹ آنے کے بعد پی ایم ڈی سی ہدایات کی خلاف ورزی کرنے اور من مانے طریقے سے فیسوں میں اضافہ کرنے والے اداروں کے خلاف قانون کے تحت مناسب کارروائی کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ حکومت کے پیش نظر بھی ہے جو جلد مناسب اقدام کرے گی۔ وفد نے قومی صحت کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر عامر چشتی اور دیگر ارکان کا شکریہ ادا کیا جو اس اہم معاملے کا جائزہ لیتے ہوئے طلبا وطالبات کو استحصال سے بچانے کی کوشش کررہے ہیں۔