سیکرٹری جنرل پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ 24نومبر کا معاملہ عوام کے ہاتھ میں ہے، یہ معاملہ اب قوم کے ہاتھ میں ہے انہوں نے ہی سمت طے کرنی ہے۔ بانی پی ٹی آئی عمران خان کی کال پوری قوم کے لیے اور آئینی اصولوں کے لیے ہے۔
رہنما تحریک انصاف سلمان اکرم راجہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 8فروری کی رات کو فراڈ ہوا تھا، ایک حاضر سروس جج اور ریٹائرڈ جج میں فرق ہوتا ہے۔ کچھ حلقوں کے کیسز ریٹائرڈ ججز کے ٹربیونلز کو بھیجے گئے ہیں اور ہمیں خدشہ ہے کہ یہ قانونی طور پر ٹھیک نہیں ہیں۔
مزید پڑھیں: پی ٹی آئی 24 نومبر کے احتجاج میں کراچی سے کتنے افراد اسلام آباد بھیجے گی؟
سلمان اکرم راجہ نے اپنی گرفتاری کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے پاس سڑکوں پر آنے کے سوا کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے، مجھے گرفتار کیا جا سکتا ہے۔ پرامن احتجاج ہمارا آئینی حق ہے، قائد کی کال ہو تو بندے صبح اٹھ کر چلے جاتے ہیں۔
صحافی نے سوال کیا گیا کہ اگر آپ گرفتار ہوگئے تو پارٹی سے فارغ ہوجائیں گے کیونکہ بشریٰ بی بی نے کہا ہے کہ کوئی گرفتار ہوا یا 5ہزار لوگ نہ لایا تو وہ فارغ ہے؟ انہوں نے اس کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ لوگ فرمائشی طور پر بھی گرفتار ہوجاتے ہیں لیکن پتا چل جاتا ہے کہ کون فرمائشی اور کون مزاحمت کرکے گرفتار ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: اگر ہمارے مطالبات مان لیے گئے تو احتجاج نہیں کریں گے، چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر
دوسری جانب پی ٹی آئی کے سیکرٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے حکومت اور پی ٹی آئی میں رابطے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اور پی ٹی آئی میں نہ کوئی رابطہ ہے اور نہ ہوسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کسی بھی حوالے سے پی ٹی آئی کا احتجاج نہیں روکا جا سکتا، حکومت اور پی ٹی آئی میں رابطے کی خبر درست نہیں ہے، اس کی مذمت کرتے ہیں۔ ایسی خبر احتجاج اور اس کی تیاریوں کو نقصان پہنچانے کی کوشش ہے۔