پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 24 نومبر کے احتجاج کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ کے بعد پشاور ہائیکورٹ میں بھی درخواست دائر کردی گئی ہے۔
پشاور ہائیکورٹ میں پی ٹی آئی احتجاج کے خلاف درخواست شہری جلال الدین نے دائر کی ہے۔ درخواست میں حکومت خیبرپختونخوا، وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور، صوبائی کابینہ اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے اور عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ فریقین کی جانب سے 24 نومبر کو دی گئی احتجاج کی کال عوام کے بنیادی حقوق کے خلاف ہے لہٰذا اسے غیرقانونی قرار دیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: 24 نومبر کا احتجاج غیر قانونی قرار دیا جائے، تاجر رہنما کی اسلام آباد ہائیکورٹ سے استدعا
درخواست میں کہا گیا ہے کہ 1973 کا آئین ہر شہری کو تحفظ اور اسے کہیں بھی آنے جانے یا کاروبار کرنے کی آزادی فراہم کرتا ہے، وزیراعلیٰ اور کابینہ ارکان کو عوام نے منتخب کیا ہے، ان کی ذمہ داری ہے کہ وہ شہریوں کے ان حقوق کا تحفظ یقینی بنائیں اور اس حوالے سے پالیسیاں تشکیل دیں۔
WP in PHC Against PTI Protest by Syed Awad
درخواست میں کہا گیا ہے کہ حکومت خیبرپختونخوا اپنی ذمہ داریاں ادا کرنے میں پوری طرح ناکام ہوچکی ہے۔ فریقین نے اپنے دور حکومت میں کوئی کام نہیں کیا بلکہ اس پورے عرصہ کے دوران وہ اپنے خفیہ مقاصد کی تکمیل کے لیے احتجاج اور اسلام آباد کی جانب مارچ میں مصروف رہے اور اس کے لیے ریسکیو 1122 اور فائر بریگیڈ جیسی مشینری کی صورت میں سرکاری وسائل کا استعمال کرتے رہے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی احتجاج: شرپسندی میں ملوث طلبہ کی تعلیمی اسناد و داخلے، دیگر افراد کے شناختی کارڈ اور پاسپورٹس منسوخ کرنے پر غور
درخواست میں مزید کہا گیا کہ ماضی قریب میں پنجاب اور اسلام آباد میں ہونے والے احتجاجی مارچ میں وہاں کی مقامی انتظامیہ نے خیبرپختونخوا حکومت کی فائر بریگیڈ، ریسکیو 1122 کی ایمبولینس گاڑیاں ضبط کرلی تھیں، گاڑیوں کی کمی کی وجہ سے حال ہی میں کارخانو مارکیٹ میں ایک صنعتی یونٹ میں لگنے والی پر قابو نہ پایا جاسکا تھا اور وہ مکمل طور پر جل گیا تھا۔
درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ خیبرپختونخوا حکومت کا اپنے مینڈیٹ اور قانون کے خلاف احتجاجی مارچ کا اعلان کیا ہے جس کے باعث امن و امان کی صورتحال خراب ہوسکتی ہے اور دہشتگردی کا خطرہ بھی ہوسکتا ہے۔ حکومتی اعلان سے صوبے کی معیشت پر بھی منفی اثر پڑے گا لہٰذا احتجاج کی کال کو غیرقانونی قرار دیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں:24نومبر احتجاج: وزارت داخلہ پاکستان نے چیف سیکریٹری خیبرپختونخوا کو اہم مراسلہ لکھ دیا
واضح رہے کہ 24 نومبر کو تحریک انصاف کے احتجاج کے اعلان کے پس منظر میں اسلام آباد کے ایک تاجر نے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کرتے ہوئے استدعا کی ہے مذکورہ احتجاج کی کال کو ’غیر قانونی، غیر قانونی اور غیر آئینی‘ قرار دیا جائے۔
صدر جناح سپر مارکیٹ ٹریڈرز ایسوسی ایشن اسد عزیز کی جانب سے اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں سیکریٹری وزارت داخلہ، چیف کمشنر، ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ، آئی جی اسلام آباد پولیس سمیت تحریک انصاف کو فریق بنایا ہے۔
درخواست میں پی ٹی آئی کی جانب سے دی گئی احتجاجی کال کو غیر قانونی، غیر قانونی اور آئینی قرار دینے کی استدعا کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ عدالت حکومت کو چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر خان اور پارٹی کارکنوں کو غیرقانونی احتجاج سے باز رکھے۔