بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے 24 نومبر کو اسلام آباد میں احتجاج کا اعلان کیا، جس کے لیے ملک بھر سے کارکنوں کو وفاقی دارالحکومت میں پہنچنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
احتجاج میں شرکت کے لیے ملک بھر سے پی ٹی آئی کے کارکنوں نے تیاریاں مکمل کرلی ہیں۔ سندھ کے دارالحکومت کراچی سے قافلوں کی صورت میں پی ٹی آئی کے کارکنان اسلام آباد کی جانب روانہ ہوچکے ہیں جبکہ پنجاب اور خیبرپختونخوا سے بھی کل قافلے نکلنا شروع ہوجائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں عمران خان نے 24 نومبر کی کال واپس لینے کے لیے اپنی رہائی کی خواہش کردی، حکومت کا انکار
بات کی جائے اگر بلوچستان کی تو تحریک انصاف کی صوبائی قیادت نے بھی اسلام آباد پہنچنے کے لیے حکمت عملی ترتیب دے دی ہے۔
وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بلوچستان کے صوبائی ترجمان آصف ترین نے بتایا کہ ملک کے دیگر صوبوں کی طرح بلوچستان سے بھی ہزاروں افراد کا قافلہ اسلام آباد احتجاج میں شرکت کی تیاریاں مکمل کرچکا ہے۔
انہوں نے کہاکہ موجودہ صورت حال کے پیشِ نظر پی ٹی آئی بلوچستان نے پلان اے کو ختم کرتے ہوئے پلان بی پر عملدرآمد شروع کردیا ہے۔
آصف ترین نے بتایا کہ پلان اے کے مطابق تحریک انصاف کا مرکزی قافلہ بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ سے 23 نومبر کو روانہ ہونا تھا جو قلعہ سیف اللہ، ژوب سے ہوتا ہوا اسلام آباد پہنچتا، اس قافلے میں راستے سے چھوٹی بڑی ٹولیاں بھی شامل ہونا تھیں لیکن موجودہ صورتحال اور پولیس کے ممکنہ ایکشن کے پیش نظر پلان بی پر عملدرآمد شروع کردیا گیا ہے۔
’پلان بی کے مطابق تحریک انصاف کے کارکنان قافلے نہیں بلکہ ٹولیوں کی شکل میں اسلام آباد روانہ ہوں گے‘۔
آصف ترین کے مطابق پہلے مرحلے میں 1800 سے زیادہ کارکنان اسلام آباد پہنچ چکے ہیں جبکہ کچھ کارکنان آج وفاقی دارالحکومت کے لیے روانہ ہوگئے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ پولیس نے ہمارے قافلے پر دھاوا بولا، تاہم تصادم سے بچنے کے لیے کارکنان منشتر ہوئے اور اپنی اپنی گاڑیوں میں اسلام آباد کی جانب روانہ ہوگئے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ تحریک انصاف بلوچستان کو کسی قسم کی تعداد کا نہیں بتایا گیا، تاہم ہزاروں کی تعداد میں ہمارے کارکنان اسلام آباد میں ہونے والے احتجاج میں شرکت کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں بشریٰ بی بی کے بیان سے ظاہر ہوتا ہے اب وہی پی ٹی آئی کی قیادت کررہی ہیں، خواجہ آصف
یاد رہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے 24 نومبر کو اسلام آباد میں احتجاج کی کال دی ہے، جس کی تیاریاں جاری ہیں، دوسری جانب حکومت نے تحریک انصاف کو خبردار کیا ہے کہ اسلام آباد میں ہر طرح کے جلسے جلوس پر پابندی عائد ہے۔ اگر اسلام آباد پر دھاوے کے دوران کوئی جانی نقصان ہوتا ہے تو اس کہ ذمہ داری احتجاج کرنے والوں پر عائد ہوگی۔