انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے چیمپیئنز ٹرافی 2025 پر حتمی فیصلہ سنانے کے لیے بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ اِن انڈیا( بی سی سی آئی) اور پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) سمیت تمام ممبر ممالک کا ہنگامی اجلاس طلب کرلیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:’ہائبرڈ ماڈل کسی صورت قبول نہیں‘، پی سی بی نے آئی سی سی کو خط لکھ دیا
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے چیمپئنز ٹرافی 2025 کی تفصیلات کو حتمی شکل دینے کے لیے منگل 26 نومبرکو بورڈ کا ہنگامی اجلاس طلب کیا ہے جس میں کونسل کے تمام ممبر ممالک شریک ہوں گے اور اہم فیصلے کیے جائیں گے۔
بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) اور پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) سمیت تمام بورڈ ممبران اجلاس میں ورچوئل شرکت کریں گے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق حکام نے تصدیق کی ہے کہ اس اجلاس کا بنیادی مقصد چیمپئینز ٹرافی 2025 سے متعلق خاص طور پر بھارت کی جانب سے پاکستان کا دورہ کرنے سے انکار کو مدنظر رکھتے ہوئے اہم فیصلے کیے جائیں گے۔
مزید پڑھیں:بھارت سے اچھے کی توقع ہے، آئی سی سی بھی اپنی ساکھ کے حوالے سے خیال کرے، چیئرمین پی سی بی
میڈیا رپورٹس کے مطابق حکام کا کہنا ہے کہ چونکہ وقت ختم ہو رہا ہے اس لیے آئی سی سی کو ٹورنامنٹ کے مختلف پہلوؤں کو حتمی شکل دینے کی ضرورت ہے، جس میں شیڈول، فارمیٹ اور گروپ میچز، خاص طور پر بھارت اور پاکستان کے میچز شامل ہیں۔
چیمپیئینز ٹرافی 2025 کا اصل میزبان پاکستان ہونے کی وجہ سے وینیو کے بارے میں ابہام برقرار ہے کیونکہ بی سی سی آئی نے ٹورنامنٹ میں حصہ لینے کے لیے بھارتی ٹیم کو پاکستان بھیجنے سے انکار کردیا ہے۔
یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ سیمی فائنل اور فائنل نیوٹرل مقام پر ہو سکتے ہیں کیونکہ چیمپئینز ٹرافی ہائبرڈ ماڈل پلان کی طرف بڑھ سکتی ہے۔
چیمپیئنز ٹرافی کے انعقاد اور وینو سے متعلق ابہام اس وقت پیدا ہوا جب بھارتی حکومت کی رہنمائی میں بی سی سی آئی نے اپنی ٹیم سیکیورٹی خدشات کا بہانہ بنا کر پاکستان بھیجنے سے انکار کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں: ’بھارت چیمپیئنز ٹرافی کھیلنے کے لیے نہ آیا تو پاکستان آئندہ ان کے ساتھ کوئی میچ نہیں کھیلے گا‘
آئی سی سی اجلاس کے دوران ثالث کا کردار ادا کرے گا جس کا مقصد ایک ایسا حل تلاش کرنا ہے جو تمام اسٹیک ہولڈرز کو مطمئن کرے۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے 26 نومبر کے ہنگامی اجلاس کے ایجنڈے میں بی سی سی آئی کی بھارتی ٹیم کے لیے پاکستان میں حفاظت سے متعلق خدشات کو دور کرنا، میزبانی کے حقوق برقرار رکھنے پر پی سی بی کا اصرار اور ہائبرڈ ماڈل جیسے ممکنہ متبادل حل تلاش کرنا شامل ہے۔
نیوٹرل مقامات پر میچز کھیلنے سے متعلق پی سی بی نے دو ٹوک انکار کر رکھا ہے۔ اس سے قبل پی سی بی ٹرافی ٹور کا اعلان بھی کر چکا تھا جس میں اسلام آباد، ٹیکسلا اور خان پور جیسے شہروں کے علاوہ آزاد کشمیر کا خطہ بھی شامل تھا۔
مزید پڑھیں: چیمپیئنز ٹرافی میں انڈیا کو ویلکم کریں گے، کپتان محمد رضوان
تاہم بی سی سی آئی کی شکایت کے بعد آئی سی سی نے اس پروگرام پر نظر ثانی کی۔ نظر ثانی شدہ دورے میں اب 25 نومبر تک پاکستان کے مختلف شہروں میں ٹرافی ٹور ہو گا، جس کے بعد ٹرافی دیگر 7 شریک ممالک میں جائے گی۔ ٹرافی 15 سے 26 جنوری تک بھارت کے مختلف شہروں میں نمائش کے لیے پیش کی جائے گی جس کے بعد 27 جنوری کو پاکستان واپس آئے گی۔
چیمپئنز ٹرافی 50 اوورز کا ٹورنامنٹ ہے جو بین الاقوامی کرکٹ کے لیے بہت اہمیت کا حامل ہے اور اس کا کامیاب انعقاد آئی سی سی کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ توقع ہے کہ 26 نومبر کو ہونے والے اجلاس میں تنازع کا تعین ممکن ہو سکے گا کہ آیا ٹورنامنٹ منصوبہ بندی کے مطابق آگے بڑھ سکتا ہے یا متبادل انتظامات کرنے کی ضرورت ہے۔ دونوں بورڈز پر دباؤ ہے کہ وہ جغرافیائی سیاسی حساسیت کو متوازن کرتے ہوئے کھیل پر توجہ مرکوز رکھیں۔