ضلع کرم کا دورہ کرنے والے حکومتی وفد نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کو فائرنگ کے واقعہ کی ابتدائی رپورٹ پیش کردی ہے۔
وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ سے جاری بیان کے مطابق، وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کے زیرصدارت اہم ویڈیو لنک اجلاس منعقد ہوا، جس میں ضلع کرم کی تازہ صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: جماعت اسلامی کا کرم واقعہ پر گرینڈ جرگہ بلانے کا مطالبہ
دوران اجلاس ضلع کرم کا دورہ کرنے والے حکومتی وفد نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کو فائرنگ کے واقعہ کی ابتدائی رپورٹ پیش کی اور بتایا کہ آج پاراچنار میں انہوں نے اہل تشیع کے عمائدین سے ملاقات کی اور تنازعے کے حل کے لیے ان سے تجاویز لیں۔ حکومتی وفد نے وزیراعلیٰ کو بتایا کہ وہ کل صدہ میں اہل سنت کے عمائدین سے بھی ملاقات کرکے ان تجاویز لیں گے۔
وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے حکومتی وفد کو ہدایت کی کہ فریقین اور علاقہ عمائدین کے ساتھ بیٹھ کر حتمی تجاویز پیش کی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ تنازع کے حل کی طرف جانے کے لیے علاقے میں سیز فائر ناگزیر ہے، فریقین سے اپیل ہے کہ سیز فائر کریں تاکہ تنازعہ کے حل کی طرف پیشرفت ہوسکے، علاقہ عمائدین اور مشران اس سلسلے میں حکومتی وفد اور مقامی انتظامیہ کے ساتھ بھر پور تعاون کریں۔
یہ بھی پڑھیں: کرم: مسلح افراد کی مسافر گاڑیوں پر فائرنگ، 38 افراد جاں بحق، متعدد زخمی
انہوں نے کہا کہ علاقے میں امن کا قیام اس وقت صوبائی حکومت کی سب سے پہلی ترجیح ہے، اس مقصد کے لیے تمام دستیاب آپشنز بروئے کار لائے جائیں گے، مذاکرات تمام مسائل کے حل کا بہترین ذریعہ ہے، ہم پشتون روایات کے مطابق جرگے کے ذریعے مسلے کا پر امن حل نکالیں گے، صوبائی حکومت کرم تنازع کے پرامن اور پائیدار حل کے لیے سنجیدہ کوششیں کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فائرنگ کا واقعہ انتہائی افسوسناک اور قابل مذمت ہے، کرم کی صورتحال کی خود نگرانی کررہا ہوں۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ وہ سوگوار خاندانوں کے غم میں برابر کے شریک ہیں، کوشش ہے کہ اس طرح کے اندوہناک واقعات دوبارہ رونما نہ ہوں، صوبائی حکومت علاقہ عمائدین کی مشاورت اور تجاوز کی روشنی میں آگے کا لائحہ عمل طے کرے گی، فریقین کے جو بھی جائز مطالبات ہوں گے وہ ضرور پورے کیے جائیں گے۔
تمام معاملات خوش اسلوبی سے حل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، بیرسٹر سیف
کرم کا دورہ کرنے والے حکومتی وفد میں شامل مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ حکومتی وفد ضلعی عمائدین سے جرگہ کررہا ہے، تمام معاملات خوش اسلوبی سے حل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری اولین ترجیح فریقین کے درمیان سیز فائر اور قیام امن ہے، وزیراعلیٰ نے مسائل بات چیت کے ذریعے حل کرنے کی ہدایت کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر حملہ: ’ایسے نشانہ بنایا گیا جیسے چن چن کر ہمیں مار رہے ہوں‘
واضح رہے کہ جمعرات کو ضلع کرم میں پارا چنار سے پشاور جانے والی گاڑیوں کے قافلے پر اوچت کے مقام پر نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 40 سے زائد افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔
واقعہ کے بعد وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے صوبائی وزیر قانون، متعلقہ ایم این اے، ایم پی اے، چیف سیکریٹری اور دیگر حکام پر مشتمل وفد کو فوری طور پر کرم کا دورہ کرکے وہاں کے معروضی حالات کا خود جائزہ لے کر رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی تھی۔