وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کی پی ٹی آئی کے احتجاج کی ’فائنل کال‘ سے پہلے کی ایک پرانی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جس میں ان کا کہنا تھا کہ وہ اللہ کو حاضر ناظر جان کر یہ حلف اٹھاتے ہیں کہ عمران خان نے نومبر میں جو فائنل کال دینی ہے اس پر چاہے ان کی جان چلی جائے وہ اس وقت تک اپنے گھر واپس نہیں آئیں گے جب تک عمران خان کو رہا نہ کروا لیں۔ ان کا کہنا تھا کہ حقیقی آزادی لینے تک ان کی یہ جنگ جاری رہے گی۔
Ali Amin Khan Gandapur’s oath to Imran Khan’s November 2024 ‘Final Call’ pic.twitter.com/VFHrOQutJl
— Murtaza Ali Shah (@MurtazaViews) November 27, 2024
علی امین گنڈاپور کی اس ویڈیو پر صارفین کی جانب سے شدید تنقید کی جا رہی ہے، ایک صارف نے انہیں آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ اپنے حلف کی کچھ تو لاج رکھ لیتے۔
اب بھی اسکے حلف پر یقین ہے؟#نومبر24_یوم_انقلاب
کچھ تو لاج رکھ لیتے علی امین اس حلف اور یقین کی۔ https://t.co/DbOI6Pxn48— Abdul Wahab Syed (@syedwahab9) November 27, 2024
عبدالجبار ناصر لکھتے ہیں کہ علی امین گنڈا پور کے اس عہد کے بعد اب کیا کرنا ہے۔
اب اس عہد کے بعد کیا کرنا ہے؟؟؟ https://t.co/trXklYBhwv
— Abdul Jabbar Nasir (عبدالجبارناصر) (@ajnasir) November 27, 2024
واضح رہے کہ خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی یہ ویڈیو 9 نومبر 2024 کی ہے جس میں انہوں نے صوابی سے جلسے سے خطاب کیا تھا، جلسے سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ جب تک خان کو آزاد نہیں کریں گے گھروں کو واپس نہیں آئیں گے، جیل جائیں لیکن گھر واپس نہیں جائیں گے، ہم ان کا وہ حال کریں گے کہ یہ یاد رکھیں گے۔
لیکن گزشتہ رات جب پی ٹی آئی کے مظاہرین کے خلاف آپریشن شروع ہوا تو بشریٰ بی بی اور علی امین گنڈاپور نے وہاں سے راہ فرار اختیار کی جس پر پی ٹی آئی کے حامی صارفین ان پر خوب تنقید کر رہے ہیں۔