رانا ثنااللہ نے مطیع اللہ جان پر مقدمات کو من گھڑت قرار دیدیا

جمعرات 28 نومبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی اموررانا ثنا اللّٰہ نے صحافی مطیع اللّٰہ جان پرمنشیات رکھنے اوردہشتگردی کے مقدمے کو من گھڑت قرار دیتے ہوئے آئی جی اسلام آباد سے کہا ہے کہ وہ اس جھوٹ کا حساب دیں، جس کسی نے یہ جھوٹا مقدمہ بنایا ہے اس کو سزا ملنی چاہیے اور مطیع اللّٰہ جان کو فوری طور پررہا کیا جانا چاہیے۔

جمعرات کو وزیراعظم پاکستان کے سیاسی امور کے مشیر رانا ثنا اللہ نےایک نجی ٹی وی انٹرویو میں  کہا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سے غیر رسمی بات چیت ہوتی رہتی ہے، سیاسی مسائل حل کرنے ہیں تو بانی پی ٹی آئی عمران خان باضابطہ اظہار کریں، بات چیت بھی ہو گی اور معاملات بھی آگے بڑھیں گے کیونکہ مسائل کے حل کے لیے مذاکرات کے علاوہ کوئی راستہ نہیں۔

یہ بھی پڑھیں:9 مئی واقعات پر بانی پی ٹی آئی تسلیم کریں کہ ان سے غلطی ہوئی، رانا ثنا اللہ

 رانا ثنا اللہ نے عمران خان کو مذاکرات کی پیش کرتے ہوئے کہا کہ  مذاکرات کے علاوہ مسائل کا کوئی حل نہیں ہو سکتا، کابینہ اجلاس کے دوران خیبر پختونخوا میں گورنر راج کی تجویز پر گفتگو ہوئی تاہم پی ٹی آئی پر پابندی کے بارے میں کوئی تجویز زیر بحث نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کے اسلام آباد ’ڈی چوک‘ کی جانب مارچ کے دوران اسلام آباد سے ساڑھے 900 کے قریب لوگ گرفتار ہوئے جبکہ اٹک کے قریب سے 1100 افراد گرفتار ہوئے لیکن ان میں ایک بھی پی ٹی آئی لیڈرنہیں تھا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت جو تعداد بتا رہی ہے اس پر یقین کوئی نہیں کررہا، صحافی تحیق کررہے ہیں، انہیں اصل تعداد معلوم ہو جائے گی۔ یہ نہیں کہا جا سکتا کہ احتجاجی شرکا مسلح نہیں تھے، شیلنگ کے وقت ورکرز کے روکنے کے باوجود علی امین اور بشریٰ بی بی چلے گئے تھے، اگرلیڈر بھاگ جائے تو پھر ورکرز کس کے لیے لڑیں گے۔

مزید پڑھیں:پی ٹی آئی کا احتجاج ’مس کال‘، حکومت کسی دباؤ میں نہیں آئے گی، رانا ثنا اللہ

احتجاج کے دوران ہلاکتوں اور زخمیوں کے تعداد معلوم کرتے ہوئے صحافی مطیع اللہ جان کے خلاف ایف آر اور انہیں جیل بھیجنے کے حوالے سے سوال پر رانا ثنا اللہ نے کہا کہ وہ اس کی بھرپور مذمت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ انہیں جس نے بھی گرفتار کیا ہے اسے فوری رہا کیا جانا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ صحافی مطیع اللّٰہ جان پرمنشیات رکھنے اوردہشتگردی کے مقدمے کو من گھڑت قرار دیتے ہوئے آئی جی اسلام آباد سے کہا ہے کہ وہ اس جھوٹ کا حساب دیں، جس کسی نے یہ جھوٹا مقدمہ بنایا ہے اس کو سزا ملنی چاہیے اور مطیع اللّٰہ جان کو فوری طور پررہا کیا جانا چاہیے۔

ایک سوال کے جواب  میں رانا ثنا اللہ نے کہا کہ کابینہ کے اجلاس کے دوران کابینہ کے ممبران نے خیبر پختونخوا میں گورنر راج کے حوالے سے اپنی اپنی تجاویز پیش کی ہیں تاہم ساتھ ہی انہوں نے مطالبہ کیا کہ احتجاج میں ہونے والے نقصانات کا صوبائی حکومت کو ذمہ دار قرار دیا جائے۔

ایک اور سوال کے جواب میں رانا ثنا اللہ نے کہا کہ کابینہ کے اجلاس میں پاکستان تحریک انصاف پر پابندی لگانے کی کوئی بات یا تجویززیرغور نہیں آئی۔

پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ ممکنہ مذاکرات سے متعلق سوال پر رانا ثنا اللہ نے کہ تمام مسائل اور معاملات کا حل ہمیشہ میز پر ہی ہوتا ہے، وزیراعظم شہباز شریف اور سربراہ ن لیگ نواز شریف سرجوڑ کر بیٹنے پر یقین رکھتے ہیں، 40 سالہ سیاسی تجربہ کہتا ہے ٹکراؤ کی ایسی صورت حال میں ہم ملک کومشکلات سے نہیں نکال سکتے۔

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کارکنان رانا ثنااللہ کو واٹس ایپ پر کیسے پیغامات بھیجتے ہیں؟ اہم انکشاف

انہوں نے کہا کہ ایک میٹنگ میں چیئرمین پی ٹی آئی گوہرخان، اسد قیصرسمیت دیگر پی ٹی آئی رہنماؤں کے ساتھ بیٹھنے کا موقع ملا تو ہم نے انہیں پیشکش کی کہ ہم مل بیٹھ کرمعاملات حل کریں کیونکہ سیاسی مسائل کاحل مذاکرات کے بغیر حل نہیں ہو سکتا۔

رانا ثنا اللہ نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں کے ساتھ کئی بار بات چیت ہوئی ہے، حال ہی میں 26 ویں آئینی ترمیم کے دوران پی ٹی آئی کے ساتھ ہماری بات چیت ہوتی رہی ہے، ہم آج بھی سیاسی مذاکرات کے لیے تیارہیں  لیکن انکار ہمیشہ پی ٹی آئی کی جانب سے سامنے آیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن نے ہمیشہ کہا کہ سب کو سر جوڑ کر بیٹھنا چاہیے، سیاسی مذاکرات کے علاوہ کوئی آپشن نہیں، پی ٹی آئی کو پارلیمنٹ کے اندر مذاکرات کی پیش کش کی گئی، وہ آج بھی اَن ہے ، اس کو کسی نے واپس نہیں لیا، آج بھی مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔ ہمیں یقین ہے کہ تحریک انصاف سے مذاکرات کا عمل آگے چلے گا، تاہم اس کے لیے ضروری ہے کہ غیر رسمی بات چیت سے ہٹ کر بانی پی ٹی آئی کی جانب سے باضابطہ بات چیت کا اظہار کیا جائے تو بات تیزی سے آگے بڑھ سکتی ہے۔

مزید پڑھیں: فوج کے خلاف ڈیجیٹل دہشتگردی کے پیچھے فیض حمید کا ہاتھ ہوسکتا ہے، رانا ثنااللہ

ہم سمجھتے ہیں کہ بانی پی ٹی آئی کی جانب سے باضابطہ اظہار کیا جائے تو پی ٹی آئی سے بات کیوں نہیں ہو سکتی؟، ہو سکتی ہے، ہم نے مذاکرات کے لیے کبھی بھی دروازے بند نہیں کیے، سیاسی لیڈر شپ اور سیاسی جماعتوں میں بات چیت ہو گی تو معاملات آگے بڑھیں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp