پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیئر رہنما علی محمد خان کی پارٹی اجلاس میں کی گئی گفتگو کی مبینہ آڈیو لیک ہوگئی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق مبینہ آڈیو میں علی محمد خان نے عمران خان کی ہدایات کے برعکس ہونے والے اقدامات پر سوالات اٹھا دیے اور کہاکہ جب عمران خان نے سنگجانی بیٹھنے کا کہہ دیا تھا تو پھر سب وہاں سے آگے کیوں گئے؟
یہ بھی پڑھیں پی ٹی آئی احتجاج کی ناکامی، پارٹی اختلافات سے دوچار، بشریٰ بی بی پر تنقید
علی محمد خان مبینہ آڈیو میں کہہ رہے ہیں کہ پی ٹی آئی کی فائنل احتجاجی تحریک کا اعلان علیمہ خان کے بجائے بیرسٹر گوہر کو کرنا چاہیے تھا کیونکہ عمران خان نے کہا تھا کہ تحریک انصاف میں موروثیت کی کوئی جگہ نہیں۔
عمران خان نے ڈی چوک احتجاج کا نہیں کہا تھا انہوں نے صرف اسلام آباد آنے کا کہا ، اس بات کے بہت سے گواہ موجود ہیں ،
پی ٹی آئی کے ڈی چوک پر احتجاج کے حوالے سے علی محمد خان کی مبینہ آڈیولیک pic.twitter.com/nzg4oXv8eV— WE News (@WENewsPk) December 1, 2024
پی ٹی آئی رہنما کہتے ہیں کہ ہم نے اس معاملے پر عمران خان سے شکایت کی کہ کوئی بھی اعلان پارٹی کی طرف سے ہونا چاہیے جس پر انہوں نے کہاکہ آئندہ کوئی بھی کال پارٹی لیڈرشپ دے گی۔
علی محمد خان مبینہ آڈیو میں کہتے ہیں کہ عمران خان نے ڈی چوک آنے کا کہا ہی نہیں تھا، ان کا مؤقف تھا کہ اسلام آباد پہنچیں پھر جگہ بتا دی جائے گی۔
علی محمد خان کہتے ہیں کہ عمران خان نے سندھ اور پنجاب میں الگ الگ احتجاج کی بھی مخالفت کی تھی، اور یہ ساری ہدایات بیرسٹر گوہر اور فیصل چوہدری کے سامنے دی گئیں۔
پی ٹی آئی رہنما کہتے ہیں کہ عمران خان نے سنگجانی میں بیٹھنے اور مذاکرات کرنے کی بھی ہدایت کی تھی، بشریٰ بی بی کی احتجاج میں شمولیت کا بھی ان کو علم نہیں تھا۔
علی محمد خان نے مزید کہاکہ چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر اور سلمان اکرم راجہ کو سنگجانی میں بیٹھنے پر اعلان کرنا چاہیے تھا، کیونکہ علی امین گنڈاپور بھی اس پر متفق ہوگئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں پی ٹی آئی احتجاج، پمز اسپتال اور پولی کلینک میں کتنی لاشیں اور زخمی پہنچے؟
وہ مزید کہتے ہیں ہمیں لیڈر کے حکم پر عمل کرتے ہوئے سنگجانی میں رکنا چاہیے تھا۔