عمران خان نے کہا تھا پی ٹی آئی میں موروثیت نہیں ہوگی، علی محمد خان کی مبینہ آڈیو لیک

اتوار 1 دسمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیئر رہنما علی محمد خان کی پارٹی اجلاس میں کی گئی گفتگو کی مبینہ آڈیو لیک ہوگئی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق مبینہ آڈیو میں علی محمد خان نے عمران خان کی ہدایات کے برعکس ہونے والے اقدامات پر سوالات اٹھا دیے اور کہاکہ جب عمران خان نے سنگجانی بیٹھنے کا کہہ دیا تھا تو پھر سب وہاں سے آگے کیوں گئے؟

یہ بھی پڑھیں پی ٹی آئی احتجاج کی ناکامی، پارٹی اختلافات سے دوچار، بشریٰ بی بی پر تنقید

علی محمد خان مبینہ آڈیو میں کہہ رہے ہیں کہ پی ٹی آئی کی فائنل احتجاجی تحریک کا اعلان علیمہ خان کے بجائے بیرسٹر گوہر کو کرنا چاہیے تھا کیونکہ عمران خان نے کہا تھا کہ تحریک انصاف میں موروثیت کی کوئی جگہ نہیں۔

پی ٹی آئی رہنما کہتے ہیں کہ ہم نے اس معاملے پر عمران خان سے شکایت کی کہ کوئی بھی اعلان پارٹی کی طرف سے ہونا چاہیے جس پر انہوں نے کہاکہ آئندہ کوئی بھی کال پارٹی لیڈرشپ دے گی۔

علی محمد خان مبینہ آڈیو میں کہتے ہیں کہ عمران خان نے ڈی چوک آنے کا کہا ہی نہیں تھا، ان کا مؤقف تھا کہ اسلام آباد پہنچیں پھر جگہ بتا دی جائے گی۔

علی محمد خان کہتے ہیں کہ عمران خان نے سندھ اور پنجاب میں الگ الگ احتجاج کی بھی مخالفت کی تھی، اور یہ ساری ہدایات بیرسٹر گوہر اور فیصل چوہدری کے سامنے دی گئیں۔

پی ٹی آئی رہنما کہتے ہیں کہ عمران خان نے سنگجانی میں بیٹھنے اور مذاکرات کرنے کی بھی ہدایت کی تھی، بشریٰ بی بی کی احتجاج میں شمولیت کا بھی ان کو علم نہیں تھا۔

علی محمد خان نے مزید کہاکہ چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر اور سلمان اکرم راجہ کو سنگجانی میں بیٹھنے پر اعلان کرنا چاہیے تھا، کیونکہ علی امین گنڈاپور بھی اس پر متفق ہوگئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں پی ٹی آئی احتجاج، پمز اسپتال اور پولی کلینک میں کتنی لاشیں اور زخمی پہنچے؟

وہ مزید کہتے ہیں ہمیں لیڈر کے حکم پر عمل کرتے ہوئے سنگجانی میں رکنا چاہیے تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp