قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے دعویٰ کیا ہے کہ 26 نومبر کو امریکا کا عطیہ کیا ہوا اسلحہ پاکستانی شہریوں کے خلاف استمعال ہوا، جس کی انکوائری کا مطالبہ کرتے ہوئے انہوں نے رینجرز کی خیبرپختونخوا کی حدود میں مبینہ آمد پر بھی تنقید کی ہے۔
پشاور ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کا کہنا تھا کہ اپوزیشن لیڈر اور جوڈیشل کمیشن کا ممبر ہوںے کے باوجود ان کیخلاف موٹر سائیکل چوری کے ایف آئی آر درج کیے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:پشاور ہائیکورٹ: عمر ایوب اور فیصل امین گنڈاپور کی راہداری ضمانت منظور
’حکومت کہہ رہی ہے کہ کسی کو گولی نہیں لگی، یہ آئے ہم ان کو دکھاتے ہیں، امریکا کا عطیہ کیا ہوا اسلحہ پاکستانی شہریوں کے خلاف استمعال ہوا ہے، اس کی انکوائری ہونی چاہیے کہ کیوں یہ اسلحہ استمعال ہوا۔‘
عمر ایوب کے مطابق ان کے 4 غائب سیکیورٹی اہلکار کل واپس آئے ہیں جبکہ ان کی گاڑی ابھی تک غائب ہے، جس میں ایک لاکھ روپے بھی تھے، رینجرز بن بلائے خیبرپختونخوا کی زمین پر آئے، یہ وزیراعلی پر حملہ کرنا چاہتے تھے۔
مزید پڑھیں:عمران خان کی کال پر شدید احتجاج کیا جائے گا، اپوزیشن لیڈر عمر ایوب
رہنما تحریک انصاف عمر ایوب کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا کی حدود میں رینجرز کی ’غیرقانونی‘ آمد کی انکوائری ہونی چاہیے، انہوں نے شہباز شریف، مریم نواز، آئی جی پنجاب پولیس اور ڈی پی او اٹک کے خلاف پرچہ درج کرانے کا عندیہ بھی دیا۔
اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے مطالبہ کیا کہ وزیراعلی علی امین اور عمران خان کے خاندان کے افراد کو جیل میں ان سے ملنے کی اجازت دی جائے، انہوں نے واضح کیا کہ جب تک عمران خان رہا نہیں ہوتے ان کی جہدوجہد جاری رہے گی۔