شاہراہوں کی مرمت کے لیے سالانہ ایک ارب ڈالر کی ضرورت ہے، آئی جی موٹروے پولیس

پیر 2 دسمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

انسپکٹر جنرل موٹروے پولیس سلمان چوہدری نے کہا ہے کہ ان کے محکمے کو شاہراہوں کی مرمت کے لیے ہر سال ایک ارب ڈالر کی خطیر رقم کی ضرورت ہے۔

آئی جی پوٹروے پولیس نے یہ بات اعجاز جاکھرانی کے زیرصدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے مواصلات کے اجلاس میں بتائی۔ دوران اجلاس وزارت مواصلات کے ذیلی اداروں نے کمیٹی کو بریفنگ دی۔

یہ بھی پڑھیں: حادثات کی روک تھام کے لیے موٹروے پولیس کا انوکھا نسخہ

قائمہ کمیٹی کوبریفنگ دیتے ہوئے انسپکٹر جنرل موٹروے پولیس نے بتایا کہ ایکسل لوڈ پر گزشتہ ایک سال میں 4 ارب روپے سے زائد کے جرمانے کیے گئے، ہائی ویز پر جرمانوں کا نظام ڈیجیٹلائز کیا جارہا ہے۔

آئی جی موٹروے پولیس سلمان چوہدری نے قائمہ کمیٹی کو مزید بتایا کہ موٹروے پولیس لائسنس بھی جاری کرتی ہے، پاکستان کا جاری کردہ لائسنس 132 ممالک میں قابل قبول ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی احتجاج، ملک کو یومیہ کتنا نقصان ہورہا ہے؟ اعداد و شمار جاری

دوران اجلاس قائمہ کمیٹی کے رکن مصطفیٰ کمال نے لیاری ایکسپریس وے پر ناردرن بائی پاس کو موٹروے پولیس کے زیراتنظام دینے کی تجویز پیش کی۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ انڈس ہائی وے پر 100 کی اسپیڈ لمٹ بہت کم ہے۔

آئی جی سلمان چوہدری نے کمیٹی سے تنخواہوں میں کمی کی بھی شکایت کی اور کہا کہ ہماری تنخواہیں تمام پولیس فورسز سے کم ہیں۔ جس پر پارلیمانی سیکریٹری برائے مواصلات نے جواب دیا کہ اس معاملے پر وزارت خزانہ کو آن بورڈ لینا پڑے گا۔

یہ بھی پڑھیں: موٹروے پولیس کا زبردست کارنامہ، جلتی کار سے میاں بیوی کو بحفاظت نکال لیا

دوران اجلاس چیئرمین کمیٹی نے سوال کیا کہ اسموگ کا باعث بننے والی گاڑیوں کے خلاف کیا اقدامات کیے جارہے ہیں، جس پر سیکریٹری مواصلات نے اجلاس کو بتایا کہ گاڑیوں کی فٹنس کا جائزہ لینا صوبائی حکومتوں کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی سے کوئٹہ شاہراہ پر خطرناک حادثات ہورہے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp