وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ ملکی معیشت بہتری کی جانب گامزن ہے۔ اب ہم نے معاشی استحکام کی بنیادوں کو مضبوط کرنا ہے۔ اب ہم نے دیکھنا ہے کہ انڈسٹری کو آگے بڑھانے کے لیے کون سی چیزیں سود مند ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہاؤسنگ سیکٹر میں ٹیکسز کے حوالے سے سوچ بچار کررہے ہیں۔ جس طرح توانائی اور دیگر شعبوں میں ہم نے اقدامات کیے ہیں اسی طرح ہاؤسنگ سیکٹر کو بھی بہتر کریں گے۔
مزید پڑھیں: ملکی معیشت درست سمت پر گامزن، آئی ایم ایف سے کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں ہوئی، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب
وزیر خزانہ نے کہا کہ ہمیں معیشت کی بہتری برقرار رکھنے کے لیے ڈیجیٹائزیشن کی اشد ضرورت ہے، اب صنعتوں کو مراعات بغیر اہداف کے نہیں دیں گے۔ نجی شعبے کو استعداد بڑھانا ہوگی جب کہ معیشت کا ڈی این اے ایکسپورٹ پر مبنی اکانومی کے ذریعے بدلنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ مہنگائی کی شرح میں تاریخی کمی ہوئی ہے جوکہ 78ماہ کی کم ترین سطح پر ہے، اور شرح سود بھی کم ہوئی ہے۔ جو کہ دسمبر 2018 کے بعد سے کم ترین شرح سود ہے۔
واضح رہے انہوں نے گزشتہ روز بھی گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ معاشی کمزوریاں اور نقائص دور کرنے میں اب مزید تاخیر کی گنجائش نہیں، ہم 25ویں آئی ایم ایف پروگرام میں آگئے لیکن کئی پروگرام میں کرنے والے کام نہیں کیے۔
یہ بھی پڑھیں: ‘آئی ایم ایف سے چاہے 10 معاہدے ہوجائیں، مگر غریب کو کچھ فرق نہیں پڑتا’
انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں بڑھتی آبادی کا بوجھ ہر معاشی حکمت عملی کو ناکام کر رہا ہے، اگر بچے غذائیت میں عدم تحفظ کا شکار ہیں تو معاشی ترقی مستحکم نہیں ہوسکتی، اگر بچے اسکول نہیں جارہے تو اقتصادی مستقبل تاریک ہو جائے گا۔