رہنما پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) شبلی فراز نے بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات نہ کرائے جانے کا شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ ان کے ساتھ ملاقاتیں بند ہیں صرف چند وکلا جن کا سیاست سے تعلق نہیں وہی ان سے ملتے ہیں۔
رہنما پی ٹی آئی شبلی فراز نے بیرسٹر سیف کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگلے لائحہ عمل کا بانی پی ٹی آئی عمران خان ہی اعلان کریں گے، مستقبل میں کس سمت جانا ہے، اس کا فیصلہ بھی عمران خان کریں گے۔
شبلی فراز نے کہا کہ ملک کی مقبول ترین سیاسی جماعت کے ساتھ ناروا سلوک کیا جارہا ہے۔ حکومت کے اس سلوک سے لگتا ہے کہ جیسے ہم اس ملک کے باشندے ہی نہیں ہیں۔ ہمارا قصور یہ تھا کہ ہم خیبرپختونخوا سے تھے۔
مزید پڑھیں: فائنل کال کے بعد بشریٰ بی بی کی پشاور میں کیا مصروفیات ہیں؟
انہوں نے کہا کہ جب ایسے حالات ہوں گے تو ملک میں کون سرمایہ کاری کرے گا، ہم جنگجو نہیں عام شہری ہیں پرامن احتجاج ریکارڈ کراتے ہیں۔ خوش قسمتی سے ہمیں پشاور ہائیکورٹ میں انصاف مل جاتا ہے۔
’ہماری یہ توقع نہیں تھی کہ ہمارا استقبال گولیوں سے ہوگا، ہمارے 12افراد شہید ہوئے۔ دیگر تفصیلات جمع کر رہے ہیں، پر تشدد واقعات میں ملوث ہونے کا سبق ہمیں نہیں دیا گیا ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ ایسے رویے سے فائندہ ان کا ہوتا ہے جو ملک کی بھلائی نہیں چاہتے۔ اس معاملے کی جوڈیشل انکوائری ہونی چاہیے تاکہ ذمہ داروں کو سزا مل سکے۔
جعلی حکومت نے ہم پر جعلی مقدمات درج کیے ہیں، بیرسٹر محمد علی سیف
بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا کہ مجھ پر 6 مقدمات درج ہیں، ہم نے احتجاج کیا اور آئندہ بھی کریں گے، جعلی حکومت کے خاتمے تک احتجاج کریں گے۔ اسلام آباد جانا ہر شہری کا حق ہے۔
بیرسٹر سیف نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کا واضح بیان ہے کہ احتجاج جاری ہے، ہم نے تو تحریک طالبان کے ساتھ بھی مذاکرات کیے ہیں، ہم مذاکرات پر یقین رکھتے ہیں لیکن ابھی کوئی مذاکرات نہیں ہورہے۔
’بانی پی ٹی آئی اگر اجازت دیں تو مذاکرات کریں گے‘۔
یہ بھی پڑھیں: علی امین گنڈاپور کا ڈی چوک احتجاج پر مقدمے کیخلاف اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع
بیرسٹر سیف نے کہا کہ جعلی لوگ ہمیں انتشاری کہہ رہے ہیں، یہ ٹولہ جمہوریت کی بات نہ کرے۔ انتشاری تو یہ لوگ ہیں، انہوں نے نہتے لوگوں پر فائرنگ کی، احتجاج کے دن مذاکرات جاری تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ امن و امان پورے خطے کا مسئلہ ہے، 1979سے خیبرپختونخوا میں امن و امان کی صورتحال پیدا ہوئی ہے، تحریک انصاف نے امن و امان کی صورتحال کو خراب نہیں کیا ہے۔
’وفاق صرف الزامات عائد کررہی ہے اور امن و امان برقرار رکھنے میں کردار ادا نہیں کررہی، کرم میں امن و امان برقرار رکھنے کے لیے گرینڈ جرگہ فعال کیا ہے‘۔
بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا کہ وزیر اعلیٰ نے ادویات پہنچانے کے لیے ہیلی کاپٹر عطیہ کیا ہے۔ کرم میں ایمرجنسی نہیں صرف تنازعہ چل رہا ہے۔