چیمپیئنز ٹرافی پر آئی سی سی، پاکستان اور بھارتی کرکٹ بورڈ کے درمیان معاملات طے پا گئے ہیں۔ پاکستان میگا ایونٹ کی میزبانی کرے گا۔
پی سی بی ذرائع کے مطابق بھارت ’فیوژن فارمولے‘ پر رضامند ہو گیا ہے تو اچھی بات ہے، ہم نے اضافی پیسے اور نقصان کے ازالے کی کوئی بات نہیں کی۔ اب بھی کچھ معاملات حل طلب ہیں ، اس لیے کچھ وقت درکار ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ چیمپیئنز ٹرافی پاکستان کے فیوژن ماڈل پر ہونے کی توقع ہے۔ اس کے تحت پاکستان 10 میچوں کی میزبانی کرے گا جبکہ بھارت اپنے میچ دبئی میں کھیلے گا۔ ایک سیمی فائنل اور فائنل سمیت 5 میچ دبئی میں ہوں گے۔ بھارت فائنل تک نہیں پہنچتا تو فائنل لاہور میں کھیلا جائے گا۔ 3 سال تک دونوں ٹیمیں ایک دوسرے کے ملک میں نہیں کھیلیں گی۔
مزید پڑھیں: آج شام آئی سی سی کی بورڈ میٹنگ میں چیمپیئنز ٹرافی سے متعلق بڑا فیصلہ متوقع
پاکستان تمام معاملات و پیشرفت پر دستاویزی شکل میں گارنٹی چاہتا ہے۔ 2027 تک پاکستان بھی بھارت میں کوئی میچ نہیں کھیلے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ جمعرات کو آئی سی سی کے نئے چیئرمین جے شاہ اور پی سی بی کے سربراہ محسن نقوی کے درمیان ملاقاتوں کے بعد یہ پیشرفت سامنے آئی ہے۔
چیمپیئنز ٹرافی پر بحث کے لیے بورڈ اجلاس 7 دسمبر کو شیڈول کیا گیا ہے۔ بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان کی میزبانی میں بھارت اپنے میچز دبئی میں کھیلے گا۔ پاکستان 15 میں سے 10 میچ پاکستان میں کرائے گا۔
واضح رہے کہ 8 ٹیموں پر مشتمل چیمپیئنز ٹرافی کے لیے پی سی بی کی جانب سے ہائبرڈ ماڈل کو قبول کرنا کچھ شرائط پر منحصر ہوگا۔ ان میں سے ایک یہ ہے کہ ایک ہائبرڈ ماڈل تمام آئی سی سی ایونٹس بشمول ویمنز ٹورنامنٹس کے لیے لاگو ہونا چاہیے جن کی میزبانی ہندوستان اور پاکستان میں کم از کم 2027 تک ہو۔
مزید پڑھیں: چیمپیئنز ٹرافی 2025: پی سی بی کا پیش کردہ ’پارٹنرشپ یا فیوژن فارمولا‘ کیا ہے؟
پی سی بی کا 19 فروری 2025 کو چیمپیئنز ٹرافی شروع کرنے کا ارادہ ہے جس میں لاہور، کراچی اور راولپنڈی میزبان شہر ہوں گے۔ پی سی بی اور بی سی سی آئی کے درمیان تعطل کی وجہ سے بی سی سی آئی نے گزشتہ ماہ آئی سی سی کو بتایا تھا کہ وہ ٹورنامنٹ کے لیے اپنی ٹیم پاکستان نہیں بھیج سکتی کیونکہ اس کے پاس ہندوستانی حکومت کی منظوری نہیں۔ آئی سی سی تاحال اس کے لیے شیڈول جاری کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکی ہے۔