عمران خان نے مطالبات منظور نہ ہونے پر سول نافرمانی کی تحریک کی دھمکی دے دی

جمعہ 6 دسمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان نے حکومت سے مذاکرات کے لیے کمیٹی کا اعلان کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اگر مطالبات نہ مانے گئے تو سول نافرمانی، ترسیلات زر میں کمی اور بائیکاٹ کی تحریک چلائی جائے گی۔

اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ہمارے 2 مطالبات ہیں کہ سپریم کورٹ کے سینیئر ترین ججز کے تحت 9 مئی اور 26 نومبر کے واقعات کی آزادانہ تحقیقات کے لیے کمیشن بنایا جائےاور  ناحق قید سیاسی اسیران کو رہا کیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: ہمارا دھرنا جاری ہے اور عمران خان کی کال تک جاری رہے گا، علی امین گنڈاپور کی پریس کانفرنس

عمران خان نے بتایا کہ انہوں نے حکومت سے مذاکرات کے لیے عمر ایوب کی سربراہی میں کمیٹی بنا دی ہے اور اگر مطالبات نہ مانے گئے تو سول نافرمانی، ترسیلات زر میں کمی اور بائیکاٹ کی تحریک شروع کی جائے گی۔

’جنگل کے بادشاہ نے خود کو آئین و قانون سے اوپر رکھ لیا‘

عمران خان نے ملک کے ایک بااثر ترین عہدیدار کے حوالے سے کہا کہ ’جنگل کے بادشاہ‘ نے خود کو آئین و قانون سے اوپر رکھ لیا ہے اور 26 ویں آئینی ترمیم کے ذریعے عدلیہ سمیت ہر ادارے کو زیر کر کے ایک شخص کی بادشاہت کا تسلسل قائم رکھنے کے لیے 10 سال کے لیے ملک میں آمریت نافذ کر دی گئی ہے‘۔

مزید پڑھیے: پی ٹی آئی دھرنا سنگجانی نہ ہونے کے ذمہ دار عمران خان ہیں، شیر افضل مروت

انہوں نے کہا کہ ریاستی دہشت گردی کے ذریعے ملک میں خوف پھیلایا جا رہا ہے اور ہمیں ڈرا دھمکا کر ناجائز حکومت کو تسلیم کرنے کا کہا جا رہا ہے۔

 ’ایجنسیوں کو اصل کام سے ہٹاکر تحریک انصاف کے پیچھے لگا دیا گیا‘

عمران خان نے کہا کہ ایجینسیوں کو ان کے اصل کام سے ہٹا کر تحریک انصاف کے پیچھے لگا دیا گیا ہے جس سے قومی ادارے فوج کا تاثر تباہ ہو رہا ہے۔

مزید پڑھیں: بھاگنے والی نہیں، مجھے ڈی چوک پر اکیلا چھوڑ دیا گیا، بشریٰ بی بی کا شکوہ

انہوں نے پی ٹی آئی کے گزشتہ دھرنے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پورے ملک کو بند کر دیا گیا، دارالحکومت سے باقی صوبوں کا راستہ کاٹا گیا، اسلام آباد پہنچنے والے نہتے عوام پر گولی چلائی گئی، ہمارے لوگوں کے ساتھ ظلم کیا گیا، سیدھی گولیاں مار کر انہیں شہید کیا گیا، ان کے خاندانوں کو نشانہ بنایا گیا اور ان کی توہین کی گئی۔

’صوبائیت کی آگ بھڑکائی جا رہی ہے‘

عمران خان کا کہنا تھا کہ ملک میں صوبائیت کی آگ بھڑکائی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بتایا جا رہا ہے کہ اسلام آباد میں پختونوں کو نسلی بنیاد پر نشانہ بنایا جا رہا ہے جس کی ہم بھر پور مذمت کرتے ہیں۔

’میری قوم حکومتی شرپسندی کے باوجود متحد رہے‘

انہوں نے کہا کہ ’تحریک انصاف وفاقی جماعت ہے جس نے پورے پاکستان کو جوڑ کر رکھا ہوا ہے اور میں اپنی قوم کو ہدایت کرتا ہوں کہ حکومتی شرپسند عناصر کی کسی بھی کوشش کے باوجود آپ کو متحد رہنا ہے کیوں کہ ہم سب کسی بھی نسل سے بالاتر ہو کر صرف پاکستانی ہیں‘۔

’احتجاج کے اعلان پر جیل میں مجھ پر مزید پرچے ہوجاتے ہیں‘

عمران خان نے کہا کہ جب بھی ہماری جماعت احتجاج کرنے کا اعلان کرتی ہے مجھ پر جیل کے اندر مزید پرچے کر دیے جاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مجھے بتایا گیا ہے کہ ہمارے کئی لوگ اب تک لاپتا ہیں جن کی  زندگی کے بارے میں ہمیں شدید تحفظات ہیں۔

’حکومت جلد ہمارے شہیدوں، زخمیوں اور گرفتار شدگان کا ڈیٹا شائع کرے‘

پی ٹی آئی کے بانی چیئرمین نے مطالبہ کیا کہ حکومت جلد از جلد گرفتار شہریوں، اسپتالوں اور سردخانوں میں لائے گئے زخمی اور شہید افراد کا ڈیٹا شائع کرے۔

یہ بھی پڑھیے: پی ٹی آئی کا ڈی چوک میں احتجاج اور حکومت کا گرینڈ ایکشن

انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ حکومت اسپتالوں اور سیف سٹی کے سی سی ٹی وی کیمروں کا ڈیٹا بھی محفوظ بنائے تاکہ سچ قوم کے سامنے آئے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp