9 مئی جلاؤ گھیراؤ: اسد عمر، اعظم سواتی، جمشید اقبال چیمہ اور دیگر قصور وار قرار

ہفتہ 7 دسمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

9 مئی جلاؤ گھیراؤ کے مقدمات میں اسد عمر، اعظم سواتی اور دیگر پی ٹی آئی رہنما تفتیش میں قصوروار قرار پائے ہیں۔ انسداد دہشت گردی عدالت لاہور میں پیش کی گئی پولیس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ملزمان نے کارکنوں کو 9 مئی کے لیے اکسایا تھا۔

انسداد دہشت گردی عدالت لاہور کے جج ارشد جاوید نے بانی پی ٹی آئی کی بہنوں عظمیٰ خان اور علیمہ خان سمیت دیگر کی عبوری ضمانتوں پر سماعت کی۔ جے آئی ٹی نے اسد عمر، اعظم سواتی سمیت دیگر کی رپورٹ عدالت پیش کی۔ عدالت نے اسد عمر، فواد چوہدری اور اعظم سواتی کی ایک روزہ حاضری معافی کی درخواست منظور کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر وکلا کو حتمی دلائل کے لیے طلب کرلیا۔

عدالت نے شامل تفتیش نہ ہونے والے ملزمان کو شامل تفتیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے ملزمان کی عبوری ضمانتوں میں 14 جنوری تک توسیع کردی۔ عدالت نے کہا کہ بار بار حاضری معافی کی درخواستیں آ جاتی ہیں آئندہ قابل قبول نہیں ہوگی۔ اب ضمانتوں پر فیصلہ کرنا ہے مزید وقت نہیں ملے گا۔

مزید پڑھیں: آئینی بینچ آئندہ ہفتے سانحہ 9 مئی سمیت دیگر اہم مقدمات کی سماعت کرے گا

جمشید اقبال چیمہ اور مسرت چیمہ کو 4 مقدمات میں قصور وار قرار

انسداد دہشت گردی عدالت کے ایڈمن جج منظر علی گل نے جناح ہاؤس حملے سمیت 9 مئی کے 5 مقدمات کی سماعت کی۔ تفتیشی افسر نے ملزمان کی 4 مقدمات تفتیشی رپورٹ عدالت پیش کردی، جس کے مطابق پولیس نے جمشید اقبال چیمہ اور مسرت چیمہ کو 4 مقدمات میں قصور وار قرار دے دیا ہے۔

پولیس نے عدالت میں بیان دیا ہے کہ 3 مقدمات میں تفتیش جاری ہے۔ جمشید اقبال چیمہ، مسرت جمشید چیمہ اور مزمل مسعود عبوری ضمانت کی معیاد ختم ہونے پر عدالت پیش ہوئے۔

عدالت نے پولیس کو 7 جنوری کو حتمی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے ملزمان کی عبوری ضمانتوں میں 7 جنوری تک توسیع کی ہے۔

مزید پڑھیں: سیکیورٹی جوانوں کی شہادت افسوسناک، 9 مئی کے کرداروں کا چہرہ ایک بار پھر واضح ہو گیا، شیری رحمان

جناح ہاؤس جلاؤ گھیراؤ کیس: بانی پی ٹی آئی کی دونوں بہنوں کی ضمانتوں میں 18 جنوری تک توسیع

انسداد دہشت گردی عدالت لاہور نے جناح ہاؤس جلاؤ گھیراؤ سمیت دیگر مقدمات کی سماعت کی۔ بانی پی ٹی آئی کی دونوں بہنوں کی ضمانتوں میں 18 جنوری تک توسیع کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر پولیس سے تفتیشی رپورٹس طلب کرلیں۔

بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان کی روسٹرم پر آ ئیں اور کہا کہ ڈیرھ سال سے عدالتوں میں آرہے ہیں ادھر ججز تبدیل ہوتے رہے ہیں۔ ہم عدالتوں میں آرہے ہیں مگر ضمانتیں کنفرم نہیں ہوئیں۔ پہلے تو تفتیشی افسران پیش نہیں ہورہے تھے۔ آپ ہمیں بتا دیں کیا وجہ ہے کیوں ضمانتیں کنفرم نہیں ہورہیں؟

جج اے ٹی سی نے کہا کہ میں جب ٹرانسفر ہو کر ادھر آیا تو پی ٹی آئی کی 3 سو سے زائد ضمانتیں پینڈنگ تھیں۔ اب ضمانتوں کی تعداد 170 رہ گئی ہے بہت سے لوگ گھروں کو جاچکے ہیں۔ علمیہ خان نے کہا کہ اگر تفتیش مکمل نہیں کررہے تو پولیس والوں کو سزا دیں۔ ہم 4 اکتوبر کو جیل میں تھیں ہمیں مقدمات میں نامزد کردیا گیا۔

مزید پڑھیں: 9 مئی کو فسادات برپا کرنے والے پھر پُرتشدد کارروائیوں پر اتر آئے، وزیراعظم شہباز شریف

جج اے ٹی سی نے کہا کہ میں آخری موقع دے رہا ہوں پولیس آئندہ اپنی تفتیش مکمل کرے۔ عدالت نے تفتیش افسر سے استفسار کیا کہ علیمہ خان کیسے نامزد ہوئیں؟ اس پر تفتیشی نے جواب دیا کہ انہوں نے کارکنوں کو اکسایا تھا۔ عدالت نے سماعت 18 جنوری تک ملتوی کر دی۔

سیاسی عمل جاری رہتا ہے اس میں رکاوٹ نہیں آنی چاہیے، سلمان اکرم راجا

پی ٹی آئی سیکٹری جنرل اور معروف قانون دان سلمان اکرم راجا کا کہنا ہے کہ سیاسی عمل جاری رہتا ہے اس میں رکاوٹ نہیں آنی چاہیے۔ انسداد دہشت گردی عدالت لاہور کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ تمام گفتگو ہورہی ہے، تمام زاویوں کو دیکھا جائے گا۔

سلمان اکرم راجا نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں ملک کو فلاح کی راہ پر چلائیں ملک میں امن ہو۔ اس کے لیے جو بھی عمل ہوگا وہ ہم کریں گے۔

واضح رہے کہ سلمان اکرم راجا سیاسی عمل جاری رہنے کی بات ایسے موقع پر کر رہے جب کہ انہوں نے چند روز قبل دوٹوک الفاظ میں کہا تھا کہ اس وقت اسٹیبلشمنٹ سے کوئی مذاکرات نہیں ہو رہے اور دھرنے کے شہدا کے خون کے حساب تک حکومت سے بھی بامعنی بات چیت نہیں ہوسکتی۔

مزید پڑھیں: 9 مئی واقعات میں ملوث پہلے 10 مجرموں کو قید و جرمانے کی سزائیں، 4 افغان شہری بھی شامل

نجی ٹی وی پر گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بانی چیئرمین عمران خان سے پارٹی رہنماؤں کی ملاقات میں استعفے کے حوالے سے کوئی بات نہیں ہوئی اور وہ بدستور اپنے عہدے پر ہی کام کر رہے ہیں۔ ان کی پارٹی اسلام آباد دھرنے کے شرکا کی شہادت کے خلاف ایف آئی آر درج کروائے گی اور پارلیمنٹ میں بھی اس مسئلے کو اٹھایا جائے گا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ سانحہ پر جوڈیشل کمیشن بنایا جائے۔

حکومت نے بیرسٹر گوہر کو آفر کی تھی کہ آپ لوگ سنگجانی بیٹھ جائیں تو بانی پی ٹی آئی کو رہا کر دیا جائے گا، علیمہ خان

بانی پی ٹی آئی عمران خان کی بہن علیمہ خان نے 24 نومبر کو ہوئے احتجاج کے حوالے سے انکشاف کیا ہے کہ حکومت نے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کو آفر کی تھی کہ اگر آپ لوگ سنگجانی بیٹھ جائیں بانی پی ٹی آئی کو رہا کر دیا جائے گا۔

علیمہ خان نے یہ بات لاہور میں انسداد دہشت گردی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ ان کا کہنا تھا کہ لوگ احتجاج کے لیے آنا شروع ہوئے تو حکومت نےخوف زدہ ہو کر بیرسٹر گوہر کو بلایا تھا، اور دباؤ میں آ کر بیرسٹر گوہر کو عمران خان سے ملاقات کے لیے جیل بھجوایا۔ علیمہ خان کے مطابق حکومت نے کہا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کو 20 دن کے اندر رہا کر دیا جائے گا۔

مزید پڑھیں: نا قابل تردید ثبوت سامنے آ گئے، 9 مئی واقعات کے کیسز کا جلد فیصلہ سنایا جائے، حکومت کا مطالبہ

علیمہ خان کا کہنا تھا کہ آج 3-4 کیسز میں حاضری تھی، جناح ہاؤس کا ٹرائل شروع نہیں ہو رہا۔ انہوں نے کہا کہ پہلی بار تفتیشی نے کہا کہ ہم شامل تفتیش ہو گئے ہیں، ہم ضمانت نہیں 9 مئی کا ٹرائل شروع کروانے چاہتے ہیں۔لوگوں کی زندگیاں خراب کر رہے ہیں، پراسیکیوٹر کے پاس شواہد موجود نہیں ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ٹرائل میں عدالت کو بھی شرمندگی ہوگئی کہ لوگوں کے ڈیڑھ سال ضائع کیے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے خلاف 5 اکتوبر کے مقدمہ میں کردار کا پولیس کو پتا نہیں تھا۔ انصاف کے نظام کا تماشا دیکھ رہے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp