صحافیوں کو ہراساں کرنے کا کیس، آئینی بینچ نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو ہدایت جاری کردی

پیر 9 دسمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے اٹارنی جنرل کو صحافیوں کو ہراساں کرنے اور ان کے گھروں پر پولیس کے چھاپوں سے متعلق آئی جی اسلام آباد سے بات کرکے عدالت کو آگاہ کرنے کی ہدایت کی ہے۔

سپریم کورٹ میں صحافیوں کو ہراساں کرنے کے خلاف ازخود نوٹس کیس کی سماعت جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ نے کی۔

یہ بھی پڑھیں: صحافیوں کو ہراساں کرنے کیخلاف کیس: ایف آئی اے نے اپنا کام نکالنے کے لیے ہمارا کندھا استعمال کیا، چیف جسٹس

دوران سماعت، وکیل سپریم کورٹ پریس ایسوی ایشن صلاح الدین نے عدالت کو بتایا کہ 3 سال ہوگئے ہیں مگر اس کیس میں کوئی پیشرفت سامنے نہیں آئی۔ صحافی مطیع اللہ جان نے کہا کہ ہراساں کرنے اور جھوٹے مقدمے بنانے کا سلسلہ اب بھی جاری ہے۔

جسٹس جمال خان مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ جو کیسز پہلے تھے وہ چھوڑ دیں، اب بھی یہ کہہ رہے ہیں کہ ہراسمنٹ کا سامنا ہے، اس کو دیکھ لیتے ہیں۔ وکیل صلاح الدین نے دلائل دیے کہ ایف آئی اے انکوائری کے لیے نوٹسز بھیجتی ہے، پھر صحافیوں کو اٹھاتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: وقت کی قلت، صحافیوں کو ہراساں کرنے کیخلاف کیس کی سماعت غیرمعینہ مدت تک ملتوی

جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ اگر قانون کی خلاف ورزی نہیں ہوئی تو ہراسمنٹ نہیں ہونی چاہیے۔ صدر پریس ایسوسی ایشن آف سپریم کورٹ عقیل افضل  نے عدالت کو بتایا کہ کورٹ رپورٹر قمر میکن کے گھر پولیس نے چھاپہ مارا ہے۔

جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ اس معاملے پر بھی دیکھ لیتے ہیں۔ بعدازاں، عدالت نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو معاملہ پر آئی جی اسلام آباد سے بات کرکے آئندہ سماعت پر عدالت کو آگاہ کرنے کی ہدایت  کی اور کیس کی مزید سماعت ملتوی کردی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp