انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی ) نے پاکستان میں ہونے والی چیمپیئنز ٹرافی 2025 کا آفیشل پرومو جاری کردیا ہے، چیمپیئنز ٹرافی کے لیے اسٹار اسپورٹس کے آفیشل براڈکاسٹر نے آفیشل پرومو میں ’پاکستان ‘ کا بطور میزبان ملک کوئی نام نہیں لیا، جس کے بعد چیمپیئنز ٹرافی کے پاکستان میں یا ہائبرڈ ماڈل پر منعقد ہونے کے بارے میں نئی بحث نے جنم لے لیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:چیمپیئنز ٹرافی 2025: بھارت نے پاکستانی فارمولے پر گھٹنے ٹیک دیے؟
پیر کوانٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے پاکستان میں ہونے والی چیمپیئنز ٹرافی 2025 کا آفیشل پرومو جاری کیا ہے جس میں اسٹار اسپورٹس کی جانب سے اپنے یوٹیوب چینل پر شیئر کیے گئے پرومو کی شروعات ایک ویڈیو سے ہوتی ہیں، جس میں موجودہ اور سابق بھارتی کپتان روہت شرما اور ویرات کوہلی نظر آرہے ہیں۔
Gear up for heart-pounding cricket action as the ICC Champions Trophy returns in 2025! Who will rise to claim the glory? 🌟
Stay tuned for #ChampionsTrophyOnStar, coming soon! #ChampionsTrophy2025 pic.twitter.com/UQYWjrafQx
— Star Sports (@StarSportsIndia) December 9, 2024
20 سیکنڈ کے پرومو میں جنوبی افریقہ کے کوئنٹن ڈی کوک اور ریزا ہینڈرکس، آسٹریلیا کے کپتان پیٹ کمنز، ڈیوڈ وارنر، انگلینڈ کے جوفرا آرچر، پاکستان کے فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی اور بھارت کے جسپریت بمراہ جیسے کھلاڑی نظر آ رہے ہیں۔
ویڈیو کا اختتام ’کمنگ سون ‘کے جملے کے ساتھ ہوتا ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ براڈکاسٹرز کو ابھی تک آئی سی سی کی جانب سے شیڈول کی باضابطہ تصدیق نہیں ملی ہے۔
مزید پڑھیں:چیمپیئنز ٹرافی ٹورنامنٹ پر پی سی بی کا مؤقف ہر پاکستانی کے دل کی آواز ہے، وزیراعظم
آفیشل پرومو کے جاری ہونے کے بعد یہ بات ایک بار پھر کھل کر سامنے آئی ہے کہ آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی کا مسئلہ ابھی ختم نہیں ہوا ہے۔ بی سی سی آئی اگلے سال آئی سی سی ایونٹ میں شرکت کے لیے پاکستان جانے کی تجویز پہلے ہی مسترد کر چکا ہے۔
بی سی سی آئی کے انکار نے ٹورنامنٹ کو پہلے ہی خطرے میں ڈال دیا ہے کیونکہ ٹورنامنٹ میں ابھی تک باضابطہ شیڈول جاری نہیں کیا گیا ہے اور ٹورنامنٹ میں صرف چند ماہ باقی ہیں۔
Official broadcaster of ICC Champions Trophy Star Sports removed Host nation (Pakistan) name from Official promo.. ICC should take action on this as this is not some kind on BCCI event#championstrophy pic.twitter.com/aBr690BGbf
— Shakeel Khan Khattak (@ShakeelktkKhan) December 9, 2024
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے اس سے قبل ٹورنامنٹ کا آغاز 19 فروری کو کرنے کا منصوبہ بنایا تھا لیکن تازہ ترین پیش رفت نے ٹورنامنٹ کے مستقبل پر بڑے پیمانے پر سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پی سی بی اور بی سی سی آئی دونوں نے ہائبرڈ ماڈل کو قبول تو کیا ہے اور اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا ہے کہ بھارت میں کھیلے جانے والے تمام ٹورنامنٹس میں ہائبرڈ ماڈل کا ہی استعمال ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں:چیمپیئنز ٹرافی سے متعلق فیصلہ آئی سی سی نے کرنا ہے، قوم کو مایوس نہیں کریں گے، محسن نقوی
میڈیا رپورٹس کے مطابق آئی سی سی نے بتایا ہے کہ تمام فریقین نے اصولی طور پر اتفاق کیا ہے کہ 2025 کی چیمپیئنز ٹرافی متحدہ عرب امارات اور پاکستان میں ہوگی جبکہ بھارت اپنے میچز دبئی میں کھیلے گا۔ یہ تمام اسٹیک ہولڈرز کے لیے ایک بڑی پیش رفت ہے۔
دوسری جانب پیر کو آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی کا تازہ ترین پرومو آفیشل براڈکاسٹرز کی جانب سے جاری کردیا گیا ہے۔ آفیشل شیڈول کی عدم موجودگی کے باوجود پرومو میں ویرات کوہلی، روہت شرما، پیٹ کمنز اور مچل اسٹارک جیسے عالمی کرکٹ کے کچھ نمایاں نام شامل ہیں۔
آفیشل پرومو میں میزبان کے نام کا ذکر نہیں ہے جس سے اس حقیقت کو مزید تقویت مل سکتی ہے کہ چیمپیئنز ٹرافی ہائبرڈ ماڈل میں منعقد کی جائےگی اور رپورٹس کے مطابق بھارت دبئی میں ہی کھیلے گا۔
آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 کے آفیشل براڈکاسٹرکی جانب سے جاری کیے گئے پرومو میں میزبان ملک کے طور پر پاکستان کا کوئی ذکر نہ کرنا فروری 2025 میں شیڈول ٹورنامنٹ کے حوالے سے غیر یقینی صورتحال میں اضافہ کرتی ہے۔
مزید پڑھیں: آج شام آئی سی سی کی بورڈ میٹنگ میں چیمپیئنز ٹرافی سے متعلق بڑا فیصلہ متوقع
آئی سی سی کی جانب سے 2021 میں پاکستان کو میزبانی کے حقوق دینے کے باوجود آفیشل پرومو میں پاکستان کو میزبان کے طور پر پیش کرنے سے گریز کیا گیا ہے۔ سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی ویڈیو کے کیپشن میں لکھا گیا ہے کہ ‘2025 میں آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی کی واپسی کے ساتھ ہی کرکٹ ایکشن کے لیے تیار رہو۔
ادھر پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے ایونٹ کی میزبانی پر پی سی بی کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے اور اس بات پر زور دیا ہے کہ ملک کی ’عزت نفس‘ کو برقرار رکھا جانا چاہیے۔ شہباز شریف کا بیان ٹورنامنٹ کے بارے میں بڑھتے ہوئے جذبات کی عکاسی کرتا ہے، جو 1996 کے ورلڈ کپ کی مشترکہ میزبانی کے بعد پاکستان کا پہلا آئی سی سی ایونٹ ہے۔ پی سی بی نے ایونٹ کے لیے کراچی، لاہور اور راولپنڈی کے اسٹیڈیمز کی اپ گریڈیشن پر بھی بھاری سرمایہ کاری کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: چیمپیئنز ٹرافی 2025: پی سی بی کا پیش کردہ ’پارٹنرشپ یا فیوژن فارمولا‘ کیا ہے؟
آفیشل شیڈول کی ریلیز میں تاخیر، جسے کئی ماہ پہلے حتمی شکل دی جانی چاہیے تھی، نے مداحوں اور براڈکاسٹرز کو الجھن میں ڈال دیا ہے۔
اسٹار اسپورٹس کی پروموشنل ویڈیو بھی اسی طرح کی غیر یقینی صورتحال کی طرف اشارہ کرتی ہے اور ٹورنامنٹ کے انعقاد کو جلد یقینی بنانے پر زور دیتی ہے۔
آئی سی سی کی جانب سے ابھی تک اس پیش رفت پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا ہے اور سب کی نظریں اس بات پر ہیں کہ میزبان کی حیثیت سے پاکستان کی حیثیت کو باضابطہ طور پر تسلیم کیا جائے گا یا خاموشی سے نظر انداز کردیا جائے گا۔
اس سے قبل پی سی بی کے سربراہ محسن نقوی نے کہا تھا کہ وہ کرکٹ کی بہتری کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے۔ محسن نقوی نے کہا تھا کہ کرکٹ کو جیتنا چاہیے، یہ سب سے اہم ہے، لیکن سب کے احترام کے ساتھ آگے بڑھنا چاہیے، ہم وہی کریں گے جو کرکٹ کے لیے بہتر ہوگا۔