بھارت میں کانگریس کی نو منتخب رکن پارلیمنٹ پریانکا گاندھی نے بھی فلسطینیوں سے یکجہتی کا اظہار کردیا۔
بھارت کی اپوزیشن جماعت کانگریس کی جنرل سیکریٹری پریانکا گاندھی رکن منتخب ہونے کے بعد لوک سبھا کے اپنے پہلے ہی اجلاس میں فلسطین لکھا ہوا بیگ لے کر پہنچ گئیں،انہوں نے گزشتہ ہفتے بھارت میں فلسطینی ناظم الامور سے بھی ملاقات کی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ میں اسرائیلی مظالم پر پریانکا گاندھی بھی بول پڑیں
فلسطین لکھا بیگ ایوان میں لانے پر بی جے پی ارکان نے پریانکا گاندھی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایسی حرکتیں خبروں میں رہنے کے لیے کرتی ہیں۔
پریانکا گاندھی فلسطین کے نام، رنگوں سے سجا بیگ لے کر الیکشن جیتنے کے بعد پہلی بار پارلیمنٹ (لوک سبھا) پہنچیں۔ https://t.co/fLINGXg1Z3 pic.twitter.com/zHAuAh1MTm
— Sanam Jamali🇵🇰 (@sana_J2) December 16, 2024
یاد رہے کہ اس سے قبل بھی پرنکا گاندھی غزہ میں اسرائیلی جارحیت کی مزمت کرتی رہی ہیں، انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے پیغام میں غزہ میں اسرائیلی مظالم کی مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ غزہ میں صورتحال شرمناک اور ہولناک کے الفاظ سے آگے کی ہے۔
انہوں نے غزہ میں پناہ گزین کیمپوں، اسپتالوں اور ایمبولینسز کو بموں سے نشانہ بنانے کی مذمت کہ تھی دنیا کے مہذب ممالک کو نام نہاد قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ یہ لوگ فلسطین میں نسل کشی کی حمایت کررہے ہیں اور اسرائیل کی مالی معاونت بھی کی جارہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: شہید کے بیٹے کو غدار، میرجعفر کہنے والوں کو کوئی نااہل قرار نہیں دیتا، پریانکا گاندھی
ان کا کہنا تھا کہ غزہ میں فوری جنگ بندی کی ضرورت ہے، اگر ایسا نہ کیا گیا تو عالمی برادری کے پاس کوئی اخلاقی جواز نہیں بچے گا۔
ایک اور حالیہ پوسٹ میں انہوں نے کہا تھا کہ نئے سال کی آمد پر ہمیں غزہ میں اپنے بھائیوں اور بہنوں کو یاد کرنا چاہیے جو دنیا کی سب سے زیادہ ظالمانہ اور غیر انسانی حملوں کا سامنا کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ جب دنیا بھر میں بچے جشن مناتے ہیں، تب غزہ میں فلسطینی بچوں کی بے دردی سے جان لی جا رہی ہے اور دنیا کے رہنما اس ظلم کو خاموشی سے دیکھتے ہیں۔