پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان نے حکومت کے ساتھ اتوار 22 دسمبر تک سنجیدہ مذاکرت منعقد نہ ہوسکنے کی صورت میں سول نافرمانی شروع کرنے کا اعلان کردیا۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی نے بندوق تان رکھی ہے، سول نافرمانی کی کال دیتے ہیں اور مذکرات کا بھی کہتے ہیں، خواجہ آصف
پی ٹی آئی کے رہنما شعیب شاہین نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان نے کہہ دیا ہے کہ اگر 22 دسمبر تک سنجیدہ مذاکرات نہیں ہوئے تو پھر اوورسیز پاکستانیوں کو ملک میں زرمبادلہ بھیجنے سے منع کردیا جائے گا۔
انہوں نے عمران خان کے حوالے سے مزید کہا کہ اگر اس ڈیڈ لائن تک مذاکرات ہوگئے تو پھر تحریک انصاف سول نافرمانی کی اپنی کال مؤخر کردے گی۔
مزید پڑھیے: عمران خان نے مذاکرات کے لیے مزید وقت دےدیا، سول نافرمانی کی تحریک مؤخر
شعیب شاہین نے کہا کہ بامقصد مذاکرات نہ ہونے کی صورت میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں سے کہا جائے گا کہ وہ ملک میں پیسہ بھیجنے کے عمل کو محدود کردیں کیوں کہ یہ کٹھ پتلی حکومت اسی ’ہماری‘ فارن کرنسی کی مد میں گندم اسکینڈل کے تحت ایک ارب ڈالر کھاگئی۔
یاد رہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان نے گزشتہ ہفتے حکومت کے ساتھ مذاکرات کے لیے مزید وقت دیتے ہوئے سول نافرمانی کی تحریک مؤخر کردی تھی۔
عمران خان نے مذاکراتی کمیٹی کو ایک ہفتے کا مزید وقت دیتے ہوئے فوری طور پر سول نافرمانی کی تحریک شروع نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا تاہم اب شعیب شاہین کے مطابق بانی چیئرمین پی ٹی آئی نے 4 دن بعد کی ڈیڈلائن دے دی ہے جس کے بعد سول نافرمانی کی تحریک شروع کردی جائے گی۔