پی ٹی آئی نے بندوق تان رکھی ہے، سول نافرمانی کی کال دیتے ہیں اور مذکرات کا بھی کہتے ہیں، خواجہ آصف

منگل 17 دسمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے سول نافرمانی کی بندوق تان رکھی ہے، سول نافرمانی کی کال دیتے ہیں اور مذاکرات کا بھی کہتے ہیں، معاملات بات چیت سے حل ہوتے ہیں دھمکیوں سے نہیں۔

قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ شیر افضل مروت کے قومی اسمبلی سے اظہار خیال کے جواب میں کہا کہ پہلی بار اپوزیشن بینچز کی جانب سے خوشگوار ٹھنڈی ہوا کا جھونکا آیا، ایوان میں اس طرح آوازیں اٹھتی رہیں تو بہت سارے مسئلے حل ہوسکتے گے۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان نے مذاکرات کے لیے مزید وقت دےدیا، سول نافرمانی کی تحریک مؤخر

انہوں نے کہا کہ سیاسی ذمہ داریاں آئینی ذمہ داریوں کے بعد آتی ہیں، اسلام آباد پر حملہ کریں لیکن صوبے کے حالات پر بھی نظر ڈالیں، کرم میں زمین کے تنازع پر جانیں چلی گییں، پارا چنار میں درجنوں جانیں ضائع ہوئیں، وہاں آج بھی آگ پوری طرح بجھی نہیں، یہ آگ وقتاً فوقتاً بھڑک جاتی ہے اور جانیں جاتی ہیں۔

خواجہ آصف نے کہا کہ آئین کہتا ہے کہ یہ مسئلہ بنیادی طور پر صوبائی حکومت کی ذمہ داری تھی، خیبرپختونخوا حکومت دیگر مسائل میں الجھی ہوئی تھی، صوبائی حکومت کو اسلام آباد نظر آرہا تھا لیکن اسے پارا چنار نظر نہیں آرہا تھا، ہم نے حلف لیا ہے، پہلی ذمہ داری آئین کی بنتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سول نافرمانی کی تحریک، ہمیں عمران خان کے حکم کا انتظار ہے، علی امین گنڈا

انہوں نے کہا کہ مذاکرات کی باضابطہ شروعات نہیں کی گئی، مذاکرات کے لیے ٹھوس اقدامات کرنا ہوں گے، کل بھی تصدیق کی گئی تھی مگر باضابطہ مذاکرات شروع نہیں کیے گئے، پیشگی شرائط اور گن پوائنٹ پر مذاکرات نہیں ہوسکتے، سول نافرمانی کی کال دیتے ہیں اور مذاکرات کا بھی کہتے ہیں، معاملات بات چیت سے حل ہوتے ہیں دھمکیوں سے نہیں۔

وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ شیر افضل مروت نے ٹھیک کہا کہ میری زبان آگ اگلتی ہے، میری زبان آگ اگلتی ہے تو آپ کی زبان کون سا پھول اگلتی ہے، جب دوسری طرف سے تلخی کی بات ہوگی تو تلخی بڑھے گی، چیزیں محبت اور پیار سے آگے بڑھتی ہیں دھمکیوں سے نہیں، 2018 سے اب تک اس ہاؤس نے بہت تلخی دیکھی ہے، سیاسی ورکر کو آزمائشوں سے گزرنا پڑتا ہے، سیاسی ورکر کو منتیں اور شکایتیں نہیں کرنی چاہییں، شکایتوں سے سیاسی ورکر کی عزت و آبرو پر سمجھوتہ ہوتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سول نافرمانی کی تحریک کا سب سے زیادہ نقصان پی ٹی آئی کو ہوگا، جے یو آئی

انہوں نے کہا کہ رینجرز اور پولیس اہلکاروں کو کس نے شہید کیا، اس کی بھی مذمت ہونی چاہیے، ماضی کو ایک دم ڈیلیٹ نہیں کیا جاسکتا، ہم اپنی تلخیوں اور خوشیوں کا بوجھ اٹھاتے ہیں، یہ نہیں ہوسکتا کہ بار بار اسلام آباد پر حملہ کریں اور سول نافرمانی کی کال دیں، پہلے سول نافرمانی کی تحریک شروع کریں پھر بات بھی کرلیں، ہماری جنگ کا نقصان تو پاکستان کے عوام کو ہورہا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp