پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں جمعہ کے روز نمایاں تیزی دیکھی گئی، انڈیکس 3.05 فیصد اضافے کے ساتھ 109,513.14 کی سطح پر پہنچ گیا۔
جمعہ کو دن کے کاروبار میں 109,846.64 پوائنٹس کی بلند ترین سطح اور 105,601.03 کی کم ترین سطح پر کاروبار ہوا۔
یہ بھی پڑھیں:پاکستان اسٹاک ایکسچینج، 100 انڈیکس میں تاریخی مندی ریکارڈ
بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس کاروباری سیشن کے اختتام پر 3238.17 پوائنٹس کے مثبت اضافے سے 109513.14 پوائنٹس پر بند ہوا۔
مجموعی تجارتی حجم 321,427,756 حصص کے ساتھ مارکیٹ میں زبردست سرگرمی دیکھی گئی جو سرمایہ کاروں کے اعتماد کی نشاندہی کرتی ہے۔
لین دین والے حصص کی مجموعی مالیت تقریباً 29.56 بلین تک پہنچ گئی، جو مارکیٹ کی ٹھوس پیش رفت کی عکاسی کرتی ہے۔
مزید پڑھیں: پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں اتار چڑھاؤ، 100 انڈیکس میں 1300 پوائنٹس کمی کے بعد پھر نیا ریکارڈ
اس سے قبل جمعرات کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں بڑے پیمانے پر مندی کا سامنا کرنا پڑا، کے ایس ای 100 انڈیکس میں 4,795.32 پوائنٹس (4.32 فیصد) کی کمی واقع ہوئی جو تاریخ میں ایک دن میں سب سے بڑی کمی تھی۔
اس سے قبل بدھ کو 3,790 پوائنٹس کی ریکارڈ گراوٹ کا سامنا بھی کرنا پڑا۔ اس میں کئی مقامی عوامل کار فرما نظر آئے، جن میں نان فائلرز کو میوچل فنڈز میں سرمایہ کاری کرنے سے روکنے کا حکومت کا فیصلہ، مالیاتی نرمی کے چکر کے ممکنہ خاتمے کے بارے میں خدشات اور سیاسی غیر یقینی صورتحال شامل ہیں۔ کیمیکلز، کمرشل بینکوں، بجلی کی پیداوار اور ریفائنریز جیسے شعبوں میں سب سے زیادہ نمایاں گراوٹ دیکھی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں نئی تاریخ رقم، ایک لاکھ 15 ہزار پوائنٹس کا سنگ میل بھی عبور
عالمی سطح پر خام تیل کی قیمتوں میں کمی، اداروں کی فروخت اور سرمایہ کاروں کی جانب سے منافع خوری سے بھی مارکیٹ متاثر ہوئی۔ ماڑی پیٹرولیم، حب پاور اور یونائیٹڈ بینک جیسے معروف اسٹاک بروکرز نے اس کمی میں اہم کردار ادا کیا۔
تجارتی حجم بڑھ کر 1.17 ارب حصص تک پہنچ گیا ہے، جس میں ورلڈ کال ٹیلی کام، کے الیکٹرک اور کنرجیکو پی کے سرفہرست ہیں۔ غیر ملکی سرمایہ کاروں نے 1.40 ارب روپے مالیت کے حصص بھی فروخت کیے۔