وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ پاکستان کا دفاع کا حق پر کوئی کمپرومائز نہیں اس پہ سمجھوتا وطن دشمنی ہوگی۔ اسرائیل کی ننگی جارحیت نے یہ لازم کر دیا ہے کہ پاکستان اپنی دفاعی صلاحیت کو حالات کے مطابق اپ ڈیٹ کرتا رہے گا۔
مزید پڑھیں: امریکا پاکستان کے بیلسٹک میزائلوں سے کیوں خوفزدہ ہے؟
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنی پوسٹ میں وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے پاکستانی میزائل کا ویڈیو کلپ شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ مشرق وسطیٰ کے حالات اسرائیل کی فلسطین، لبنان، شام، یمن اور ایران کے خلاف ننگی جارحیت نے یہ اور لازم کر دیا ہے کہ پاکستان اپنی دفاعی صلاحیت کو حالات کے مطابق اپ ڈیٹ کرتا رہے گا۔
پاکستان کا دفاع کا حق پہ کوئ کمپرومائز نہیں اس پہ سمجھوتہ وطن دشمنی ھو گی۔ مشرق وسطی کے حالات اسرائیل کی فلسطین لبنان شام اور یمن ایران کے کیخلاف ننگی جارحیت نے یہ اور لازم کر دیا ھے کہ پاکستان اپنی دفاعی صلاحیت کو حالات کے مطابق اپ ڈیٹ کرتا رہے گا
ھمارے مقصد دفاعی ھیں قطعی طور… pic.twitter.com/iew0Jv7gGC— Khawaja M. Asif (@KhawajaMAsif) December 20, 2024
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے مقصد دفاعی ہیں قطعی طور پہ جارحانہ نہیں۔ اس کو کہتے ہیں ایبسولیٹلی ںاٹ (Absolutely not) ، اللہ اکبر۔
پاکستانی میزائل امریکی اہداف کو بھی نشانہ بناسکتے ہیں، امریکا
امریکی نائب مشیر برائے قومی سلامتی جان فائنر نے دو روز قبل کہا تھا کہ پاکستان جوہری ہتھیاروں سے لیس ایسے میزائل بنا رہا ہے، جو جنوبی ایشیا سے باہر اور امریکا میں بھی اہداف کو نشانہ بنا سکتے ہیں۔
مزید پڑھیں: پاکستانی میزائل امریکی اہداف کو بھی نشانہ بناسکتے ہیں، امریکا
خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق امریکی نائب قومی سلامتی کے مشیر جون فائنر کا کہنا تھا کہ اسلام آباد کا طرز عمل بیلسٹک میزائل پروگرام کے مقاصد کے بارے میں ’حقیقی سوالات‘ کو جنم دیتا ہے۔ پاکستان کے اقدامات کو امریکا کے لیے ابھرتے ہوئے خطرے کے علاوہ کسی اور طرح دیکھنا مشکل ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز امریکی محکمہ خارجہ نے پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام پر مزید پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا تھا۔ امریکی پابندیوں میں ان 4 اداروں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے جن پر الزام ہے کہ وہ اس طرح کے ہتھیاروں کے پھیلاؤ یا ترسیل میں حصہ لے رہے ہیں۔
پاکستان نے بیلسٹک میزائل پروگرام سے متعلق امریکی پابندیوں کو متعصبانہ قرار دیدیا
پاکستان نے امریکا کی جانب سے بیلسٹک میزائل پروگرام میں مدد دینے کے الزام میں 4 اداروں پر پابندی کے اقدام کو متعصبانہ قرار دیا ہے۔
مزید پڑھیں: امریکا پاکستان کے بیلسٹک میزائل سے خوفزدہ کیوں؟ اندر کی خبر جانیے نصرت جاوید سے
امریکا کی جانب سے پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام میں مبینہ تعاون کرنے پر 4 کمپنیوں پر پابندی کے معاملے پر ردعمل دیتے ہوئے دفتر خارجہ نے کہا تھا کہ اداروں پر پابندیاں عائد کرنے کا امریکی فیصلہ متعصبانہ ہے، پاکستان کی اسٹریٹجک صلاحیتوں کا مقصد جنوبی ایشیا میں امن و استحکام کو برقرار رکھنا ہے۔