جوڈیشل کمیشن نے آئینی بینچ کےججز کی مدت میں توسیع اور تقرری رولز 2024 کی منظوری دیدی

ہفتہ 21 دسمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

جوڈیشل کمیشن آف پاکستان نے آئینی بینچز کے لیے چند ترامیم کے ساتھ  نئے ججز تقرری رولز 2024 اور پہلے سے موجود ججز کی مدت ملازمت میں 6 ماہ کی توسیع کی منظوری دے دی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:جوڈیشل کمیشن اجلاس: آئینی بینچ کو 6 ماہ کے لیے توسیع دے دی گئی

سپریم کورٹ آف پاکستان کے رجسٹرار آفس سے جاری اعلامیے کے مطابق ہفتہ کے روز سپریم کورٹ آف پاکستان اسلام آباد میں چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی کی زیر صدارت جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کے مسلسل 2 اجلاس منعقد ہوئے۔

ان اجلاسوں کا ایجنڈا جوڈیشل کمیشن آف پاکستان (ججز کی تقرری) رولز 2024 اور سپریم کورٹ کے آئینی بنچوں میں ججوں کی نامزدگی کی مدت میں توسیع پرغور کرنا تھا۔

مزید پڑھیں جوڈیشل کمیشن اجلاس: پشاور ہائیکورٹ میں ایڈیشنل ججز کی تقرری کے لیےکن ناموں پر غور کیا گیا؟

جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق پہلی میٹنگ صبح 11 بجے شروع ہوئی اور 8 گھنٹے تک جاری رہی۔ جس میں جوڈیشل کمیشن آف پاکستان (ججز کی تقرری) رولز 2024 کے مسودے کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔

اعلامیے کے مطابق کمیشن نے مجوزہ رولز پر موصول ہونے والی عوامی آرا پر بھی غور کیا اور وسیع غور و خوض کے بعد مجوزہ جوڈیشل کمیشن (ججوں کی تقرری) رولز 2024 کو چند ترامیم کے ساتھ منظور کر لیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں جسٹس منصورعلی شاہ کے ججز کی تعیناتی کے طریقہ کار پرتحفظات، جوڈیشل کمیشن کو خط لکھ دیا

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ دوسرے اجلاس میں جوڈیشل کمیشن آف پاکستان (سپریم کورٹ) نے اکثریت سے سپریم کورٹ کے آئینی بینچوں میں پہلے سے نامزد ججز کی مدت ملازمت میں 6 ماہ کی توسیع کی منظوری دے دی ہے۔

ادھر ذرائع کے مطابق آئینی بینچ کی تشکیل برقراررکھنے کا فیصلہ 6-7 کے تناسب سے ہوا۔ ووٹنگ میں 7 ممبران نے آئینی بینچ برقرار رکھنے کے حق میں فیصلہ دیا، جسٹس جمال خان مندوخیل نے سپریم کورٹ کے تمام ججزکوآئینی بینچ میں شامل کرنے کی تجویزدی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ نئے ججزتعیناتی رولز 2024 کے تحت ایڈیشنل ججز کے لیے نامزدگیاں 3 جنوری تک طلب کرلی گئی ہیں، ایڈیشنل ججز کے لیے نامزدگیاں متعلقہ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کے ذریعے بھیجی جائیں گی اورایڈیشنل ججز کے لیے پہلے سے بھیجے گئے نام متفقہ طورپرواپس لے لیے گئے ہیں۔

مزید پڑھیں:سپریم جوڈیشل کمیشن کے شیڈول اجلاس کا ایجنڈا جاری، آئینی بینچ کی مدت میں توسیع زیرغور ہوگی

ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ نئے ایڈیشنل ججز کے لیے میڈیکل ٹیسٹ کی شرط نکال دی گئی ہے، کسی امیدوارکی انٹیلی جنس رپورٹ لینا نہ لینا کمیشن کی صوابدید پر ہو گا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ حتمی ڈرافٹ کے مطابق ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کے لیے 3 نام زیرغورآیا کریں گے اورسینیئرترین جج کوچیف جسٹس ہائیکورٹ نہ بنانے پروجوہات بتانا لازمی ہوں گی جبکہ سپریم کورٹ میں جج کی تعیناتی کے لیے ہائیکورٹ سے 5 نام آیا کریں گے۔

اعلامیے کے مطابق پہلے اجلاس میں سپریم کورٹ کے جج جسٹس سید منصور علی شاہ اور سپریم کورٹ کے جج جسٹس منیب اختر (ویڈیو لنک کے ذریعے)، سپریم کورٹ کے جج جسٹس امین الدین خان، سپریم کورٹ کے جج جسٹس جمال خان مندوخیل، چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس عامر فاروق، جسٹس محمد ہاشم خان کاکڑ نے شرکت کی۔

یہ بھی پڑھیں:آئینی بینچ کے لیے ججز کی تعیناتی کا مکینزم ہونا چاہیئے، جسٹس منصور علی شاہ نے ایک اور خط لکھ دیا

اس موقع پر چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ اشتیاق ابراہیم، چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ جسٹس محمد شفیع صدیقی، چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس عالیہ نیلم، لاہور ہائی کورٹ کے سینئر جج جسٹس شجاعت علی خان، پشاور ہائی کورٹ کے سینیئر جج جسٹس اعجاز انور نے بھی شرکت کی۔

اعلامیے کے مطابق بلوچستان ہائی کورٹ کے سینیئر جج جسٹس محمد اعجاز سواتی، سندھ ہائی کورٹ کے آئینی بینچ کے سربراہ جسٹس محمد کریم خان آغا، وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ، اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان، ایم این اے شیخ آفتاب احمد، ایم این اے بیرسٹر علی گوہر، سینیٹر بیرسٹر علی ظفر اور دیگر بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔

 اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ اجلاس میں سینیٹر فاروق حامد نائیک، اسپیکر قومی اسمبلی کے نامزد روشن خورشید بھروچا، وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی، وزیر قانون پنجاب صہیب احمد ملک، وزیر قانون و پارلیمانی امور سندھ ضیا الحسن لنجار، وزیر قانون خیبر پختونخوا آفتاب عالم آفریدی اور شمشاد احمد باجوہ نے بھی شرکت کی۔

مزید پڑھیں: جوڈیشل کمیشن کا 6 دسمبر کا اجلاس مؤخر کیا جائے، جسٹس منصور علی شاہ کا چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کو خط

ممبر پنجاب بار کونسل، ممبر سندھ بار کونسل قربان علی مالانو، ممبر خیبر پختونخوا بار کونسل منیر حسین لغمانی، ممبر بلوچستان بار کونسل محمد ایوب ترین ممبر جوڈیشل کمیشن اسلام آباد رانا محمد تنویر نے (ویڈیو لنک کے ذریعے) اجلاس میں شرکت کی۔

دوسرے اجلاس میں سپریم کورٹ کے جج جسٹس سید منصور علی شاہ اور سپریم کورٹ کے جج جسٹس منیب اختر نے (ویڈیو لنک کے ذریعے)، سپریم کورٹ کے جج جسٹس امین الدین خان، سپریم کورٹ کے جج جسٹس جمال خان مندوخیل، وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ اور منصور عثمان اعوان شریک ہوئے۔

اسی طرح اٹارنی جنرل آف پاکستان شیخ آفتاب احمد، رکن قومی اسمبلی بیرسٹر علی گوہر، سینیٹر بیرسٹر علی ظفر، سینیٹر فاروق حامد نائیک، اسپیکر قومی اسمبلی کے نامزد روشن خورشید بھروچہ اور اے ایس سی اختر حسین بھی اجلاس میں شریک ہوئے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp