سابق صدر عارف علوی نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے ساتھ مذاکرات میں عمران خان کی رہائی کے معاملے کو شامل کیا جائے، یہ نہ ہو کہ عمران خان کو رہا کرکے نظربند کردیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: ہمیشہ کہتا ہوں جو حکومت کر رہے ہیں مذاکرات اُن سے ہوں، عارف علوی
پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے حکومت کے ساتھ مذاکرات میں جسے ہونا چاہیے تھا وہ ضمانت کرانے میں مصروف تھا، ہمارا سارا وقت مقدمات میں ضمانتیں کرانے پر لگ جاتا ہے۔
عارف علوی کا کہنا ہے کہ مذاکرات میں پہلی چیز یہ ہے پی ٹی آئی رہنماؤں کے کیسز واپس لیے جائیں، ملک کو2،3 سال میں 70 سے 80ارب ڈالر کا نقصان ہوا، ان سالوں میں ملک میں ایک روپے کی بھی سرمایہ کاری نہیں ہے۔
” طاقت عمران خان کے پاس ہے کیونکہ انہیں 90 فیصد عوام کی حمایت حاصل ہے۔ حکومت میں جن کے پاس اصل میں فیصلے کرنے کا اختیار ہے، کو مذاکرات کی میز پر آنا چاہیے۔ ہمارے مطالبات میں عمران خان اور تمام سیاسی قیدیوں کی رہائی اور ہمارے مینڈیٹ کی بحالی شامل ہیں۔” سابق صدر عارف علوی کی عدالت… pic.twitter.com/Lp72jkB9Kb
— PTI Multan (@PTIOfficialMTN) December 24, 2024
سابق صدر نے کہا کہ ایک ڈیڑھ ماہ کے اندر بانی پی ٹی آئی رہا ہوجائیں گے، اب بھی وقت ہے پی ٹی آئی حکومت ہٹا کر جو کیا گیا وہ ریورس کیا جائے، یہ نہ ہو بانی پی ٹی آئی کو رہا کر کے نظر بند کر دیں، بانی پی ٹی آئی کو مشورہ دوں گا نظر بند نہ ہوں۔
ان کا کہنا ہے کہ جن لوگوں نے سیاست میں حصہ لیا سب کا ٹرائل ہوناچاہیے، اصل بات یہ ہے کہ یہ اپنے لوگوں کیلئے بھی قبر کھود رہے ہیں، ملٹری کورٹس میں سویلینز کا ٹرائل ہوگا تو دنیا مذمت کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں: سندھ ہائیکورٹ نے عارف علوی کی 19 دسمبر تک گرفتاری روک دی
عارف علوی نے کہا کہ طاقت عمران خان کے پاس ہے کیونکہ انہیں 90 فیصد عوام کی حمایت حاصل ہے۔ حکومت میں جن کے پاس اصل میں فیصلے کرنے کا اختیار ہے، کو مذاکرات کی میز پر آنا چاہیے۔ ہمارے مطالبات میں عمران خان اور تمام سیاسی قیدیوں کی رہائی اور ہمارے مینڈیٹ کی بحالی شامل ہیں۔