قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے صحت نے ایم ڈی کیٹ کے امتحانات شفافیت کے ساتھ منعقد کرنے کی سفارش کی ہے۔
منگل کے روز قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے صحت کا اجلاس چیئرمیں مہیش کمار ملانی زیرصدارت ہوا، ۔ اجلاس میں کمیٹی کے اراکین، وزارت صحت اور متعلقہ اداروں کے نمائندگان نے شرکت کی، اجلاس میں ایم ڈی کیٹ (MDCAT) ٹیسٹ اور پاکستان نرسنگ کونسل ترمیمی بل سمیت اہم ایجنڈا آئٹمز زیر غور آئے۔
یہ بھی پڑھیں: 24 نومبر احتجاج: اسلام آباد میں ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ ملتوی، نئی تاریخ کیا ہوگی؟
ترجمان قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی برائے صحت کے مطابق اجلاس میں کمیٹی چیئرمین نے ہدایت کی کہ اسلام آباد، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے طلبا کے لیے 30 دسمبر کو ہونے والے ایم ڈی کیٹ امتحانات مکمل شفافیت کے ساتھ منعقد کیے جائیں، کمیٹی نے آگاہ کیا کہ یہ معاملہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں زیر سماعت ہے کہ امتحان کی فیس طلبا سے وصول کی جائے یا پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل (PMDC) امتحان کے اخراجات خود برداشت کرے۔
امتحانات کے لیے مناسب وقت کی فراہمی
کمیٹی نے سفارش کی کہ طلبا کو ایم ڈی کیٹ کی تیاری کے لیے مناسب وقت فراہم کیا جائے اور یہ امتحان ایف ایس سی کے نتائج کے بعد منعقد کیا جائے تاکہ طلبا اپنی تیاری بہتر طریقے سے کرسکیں۔
یہ بھی پڑھیں: ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ میں شفافیت برقرار رکھنا مشکل ہے، ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو
داخلہ امتحان کے لیے اہلیت کے معیار کا جائزہ
کمیٹی نے ایم ڈی کیٹ میں شرکت کے لیے اہلیت کے معیار کا ازسرنو جائزہ لینے کی سفارش کی تاکہ زیادہ سے زیادہ طلبا کو موقع فراہم کیا جا سکے۔
صوبائی حکومتوں کو خط ارسال کرنا
کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ صوبائی حکومتوں کو ایک خط ارسال کیا جائے گا جس میں نشستوں کی تقسیم اور ان کے میرٹ کے مطابق جائزہ لینے کے حوالے سے سفارشات شامل ہوں گی۔
اجلاس کے دوران تمام شرکا نے تعلیم اور صحت کے شعبے میں مزید بہتری لانے اور طلبا کے مسائل کے حل کے لیے مشترکہ کوششیں کرنے کے عزم کا اظہار کیا، کمیٹی نے زور دیا کہ تمام فیصلے طلبا اور عوام کے بہترین مفاد میں کیے جائیں گے۔