ٹی ٹی پی سے مذاکرات کا جنرل باجوہ نے کہا، یہ حکومت کا فیصلہ نہیں تھا، پی ٹی آئی

ہفتہ 28 دسمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیئر رہنما و اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی عمر ایوب نے کہا ہے کہ تحریک طالبان پاکستان کے ساتھ مذاکرات کے لیے جنرل باجوہ نے کہاکہ ہر مسئلے کا حل مذاکرات ہیں، یہ اس وقت کی حکومت (پی ٹی آئی) کا فیصلہ نہیں تھا۔

پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر اور شبلی فراز کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ نیشنل سیکورٹی کمیٹی کی میٹنگ میں آرمی چیف نے مذاکرات کا کہا۔

یہ بھی پڑھیں حکومت پی ٹی آئی مذاکرات: عمران خان نے نئی شرط عائد کردی

انہوں نے کہاکہ 5 جولائی 2022 کو پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نہیں تھی، اس وقت حکومت نے کہا تھا کہ ہمارے مذاکرات ٹی ٹی پی کے ساتھ چل رہے ہیں۔

عمر ایوب نے کہاکہ ہم چاہتے ہیں مذاکرات میں 9 مئی اور 26 نومبر کے حوالے سے بھی بات چیت ہو، ہماری مذاکراتی ٹیم کی اولین ترجیح ہے کہ ان واقعات پر جوڈیشل کمیشن بنے۔

اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی نے کہاکہ ملٹری کورٹس میں جو جوڈیشل افسر ہوتا ہے اس کو بس ایک صفحہ دے دیا جاتا ہے، جو وہ پڑھ کر سزا سنا دیتا ہے۔ حسان نیازی سمیت باقی سب اسیروں کے خلاف سزائیں ہائی کورٹ سے کالعدم ہو جائیں گی۔

انہوں نے کہاکہ 26 نومبر کو محسن نقوی نے کہاکہ ہم ڈی چوک 5 منٹ میں کلیئر کردیں گے، اور پھر امریکی اور برطانوی اسلحہ کے ساتھ ڈی چوک کو کلیئر کردیا گیا۔

اپوزیشن لیڈر نے کہاکہ اس روز اسٹیٹ لائف بلڈنگ کے اوپر سے فائرنگ کی گئی، اور چلنے والی گولی کی اسپیڈ 2400 میٹر فی سیکنڈ اور رینج ایک کلومیٹر تھی۔ ہمارے حلقے میں عمران عباسی نامی کارکن کو کندھے پر گولی لگی اور پیٹ سے نکلی۔

انہوں نے کہاکہ یہ امریکا کی مثال دیتے ہیں لیکن وہاں کیسز سویلین کورٹس میں چلے، پرسوں عمران خان سے ملاقات ہوئی انہوں نے کہا پاکستان کی خاطر سب کو معاف کرتا ہوں۔

عمر ایوب نے کہاکہ اس وقت پاکستان ٹائمز کا دور نہیں انٹرنیٹ کا زمانہ ہے، اور معلومات ہر صورت لوگوں تک پہنچ جاتی ہیں۔

انہوں نے مزید کہاکہ اس وقت صحت کارڈ پر 3.3 ارب روپے خیبرپختونخوا حکومت نے دیے، وفاقی حکومت نے صوبے کے 1500 ارب روپے ادا نہیں کیے۔

تمام معاملات بات چیت سے حل کیے جانے چاہییں، اسد قیصر

اس موقع پر سابق اسپیکر اسد قیصر نے کہاکہ کسی ملک کو ہمارے معاملات میں مداخلت کا حق نہیں، تمام معاملات بات چیت سے حل کیے جانے چاہییں۔

انہوں نے کہاکہ افغانستان کے معاملے پر تمام جماعتوں سے مشاورت کرکے پالیسی بنائی جائے، اس وقت تو ملک کی سب سے بڑی سیاسی پارٹی کو دیوار سے لگایا جا رہا ہے۔

ہم تشدد کی سیاست پر یقین نہیں رکھتے، شبلی فراز

پریس کانفرنس میں شبلی فراز نے کہاکہ ہم تشدد کی سیاست پر یقین نہیں رکھتے، ہر مسئلے کا حل مذاکرات ہیں، تمام معاملات بات چیت سے حل کیے جائیں۔

انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی کی جدوجہد کا مرکز آئین کی حکمرانی ہے، کہا جا رہا ہے کہ عمران خان اپنے لیے گنجائش ڈھونڈ رہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ہم نے مذاکرات کا دروازہ کھولا ہے، عمران خان صرف یہ کہہ رہے ہیں کہ سیاسی قیدیوں کو رہا کیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں مذاکرات کے خلاف نہیں، لیکن کہیں ہم استعمال نہ ہوجائیں، خواجہ آصف نے حکومت کو خبردارکردیا

شبلی فراز نے کہاکہ مہنگائی نے عوام کی کمر توڑ دی، انہیں آگے کوئی مستقبل نظر نہیں آرہا، لوگ اس وقت غیریقینی کی صورتحال سے دوچار ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp