سال 2024 میں پاکستان میں خواتین کے خلاف تشدد کے حوالے سے ہوشربا انکشافات سامنے آئے ہیں۔
غیرسرکاری تنظیم ساحل نے81 مختلف اخبارات سے جمع کردہ ڈیٹا کی بنیاد پر رپورٹ مرتب کی ہے، رپورٹ میں چاروں صوبوں، اسلام آباد، آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان میں جینڈر بیسڈ تشدد کے واقعات شامل کیے گئے ہیں ۔
یہ بھی پڑھیں: گلگت بلتستان: سال 2024 میں بھی خودکشیوں کا سلسلہ جاری رہا، مردوں کی تعداد خواتین سے زیادہ
رپورٹ کے مطابق جنوری تا نومبر 2024 کے اعداد و شمار سے پتا چلتا ہے کہ ملک میں جینڈر بیسڈ تشدد کے کل 4 ہزار 558 کیس رپورٹ ہوئے، جن میں تشدد کی مختلف شکلیں شامل ہیں، جیسے قتل، خودکشی، اغوا، عصمت دری، غیرت کے نام پر قتل اور جنسی تشدد شامل ہیں۔
جنوری تا نومبر 2024 میں قتل کے ایک ہزار 273، اغوا کے 799، تشدد کے 579، جنسی زیادتی کے 533 واقعات اور خودکشی کے 380 واقعات رپورٹ ہوئے۔
رپورٹ میں یہ بھی انکشاف کیا گیا ہے کہ کل رپورٹ ہونے والے کیسز میں سے 5 فیصد متاثرہ خواتین 18 سال سے کم عمر کی تھیں جبکہ 95 فیصد بالغ تھیں، اعداد و شمار سے یہ بھی پتا چلتا ہے کہ 21 سے 30 سال کی عمر کی خواتین تشدد کی زیادہ شکار ہوئیں۔
یہ بھی پڑھیں: نئے سال پر بے نظیر انکم اسپورٹ پروگرام کی مستحق خواتین کی قسط میں اضافہ
21 سے 30 سال کی عمر کی خواتین پر تشدد کے کل 459 کیسز رپورٹ ہوئے، 11 سے 20 سال کی عمر کے 444 کیسز، 31 سے 40 سال کی عمر کے 167 کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ 3 ہزار 261 کیسوں میں متاثرہ خواتین کی عمر کا ذکر نہیں کیا گیا۔
خواتین پر تشدد کرنے والوں میں 33 فیصد متاثرہ خواتین کے جاننے والے تھے، 14 فیصد شوہر اور 10 فیصد اجنبی تھے، 22 فیصد کا ذکر نہیں کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق کل کیسز میں سے 73 فیصد پنجاب، 15 فیصد سندھ ، 8 فیصد کیسز خیبرپختونخوا، 2 فیصد اسلام آباد، 2 فیصد کیسز بلوچستان، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں رپورٹ ہوئے۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ دسمبر 2024 میں پاکستان میں خواتین پر 554 کیسز رپورٹ ہوئے تاہم ان کیسز کی تفصیل فراہم نہیں کی گئی ہے۔