قوانین کو ہتھیار بنایا جارہا ہے جس کا نشانہ صرف عمران خان ہیں، عمر ایوب

جمعرات 2 جنوری 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمرایوب نے کہا ہے کہ ملک میں قوانین کو ہتھیار بنایا جارہا ہے جس کا نشانہ صرف عمران خان ہیں۔

قومی اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا کہ حکومت مذاکرات تو ہوں گے مگر حکومت کیا چاہتی ہے آج کی میٹنگ میں معلوم ہوجائے گا، گولے، گولیاں ہم نے کھائی ہیں، لاٹھیاں ہم نے کھائی ہیں، جیلیں ہم نے کاٹی ہیں، ایف آئی آرز ہم پر ہیں، ایسے میں حکومت کو کیا تحفظات ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: فوجی عدالتوں سے سزا سپریم کورٹ کے اختیارات سے تجاوز ہے، عمر ایوب خان

انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور پر قاتلانہ حملے ہوئے ہیں، ہری پور سے ان کو اٹھانے کی کوشش کی گئی، ہماری گاڑیاں وہاں سے اٹھائی گئیں، ادھر سے لوگوں کو اٹھایا گیا اور اسلام آباد میں دکھایا گیا کہ یہ ادھر سے ملے ہیں، ان کو تھانوں میں رکھا ہے۔

عمر ایوب نے کہا کہ حکومت کی جانب سے معیشت کے اعداد و شمار سب اچھے دکھائے جارہے ہیں، گروتھ ریٹ زیرو کے قریب ہے، پھر کون سی اکانومی بہتر ہورہی ہے، مہنگائی ابھی تک بڑھ رہی ہے، بجلی اور گیس کا بحران ہے۔

انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کی بٹ پرائس 85 ارب رکھتے ہیں لیکن آتے ہیں 10 ارب دینے کے لیے، کوئی سرمایہ کاری پر تیار نہیں ہے، لااینڈ آرڈر کی صورتحال خراب ہے، لافیئر قوانین کو توڑا جارہا ہے، قانون کو ہتھیار بنایا جارہا ہے جس کا نشانہ صرف عمران خان ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ نے اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کو خراج تحسین کیوں پیش کیا؟

عمرایوب نے مزید کہا کہ ملٹری ٹرائل اور ملٹری کورٹ کے فیصلے ہی غلط ہیں، سویلیئنز کا ملٹری کورٹس میں کیسے ٹرائل ہوسکتا ہے، ان کی سزائیں پوری ہوچکی ہیں اور آپ کہہ رہے ہیں کہ ہم نے سزائیں معاف کردیں، آپ اس معاملے کی جڑ تک جائیں، ملٹری کورٹس میں سویلیئنز کا ٹرائل ہی غلط تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ آرٹیکل 7 کے تحت قومی اسمبلی، وفاقی حکومت، صوبائی حکومتیں، صوبائی اسمبلی اور وہ ادارے جو ٹیکس نافذ کرسکتے ہیں وہ ریاست ہیں، باقی جتنے ادارے ہیں وہ ریاست کے ماتحت ہیں، آرمڈ فورسز، رینجرز، فائر بریگیڈ سب حکومت کے ماتحت ادارے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp