چلاس کا کمشنر ہاؤس وومن ہاسٹل میں تبدیل : “یہ کمشنر ہاؤس ہے یا شاہی محل؟”

اتوار 16 اپریل 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وزیر اعظم ہاؤس میں یونیورسٹی بنانے کا اعلان ہو یا گورنر ہاؤس کو عام عوام کے لیے کھولنے کے دعوے ، سیاسی رہنماؤں کی جانب سے عوام میں مقبولیت کے لیے اکثر سرکاری عمارتوں کو عام عوام کے لیے وقف کرنے کے اعلانات کیے جاتے ہیں لیکن ان پر عملدرآمد کم ہی نظر آتا ہے۔ ایسی ہی ایک خبر اس وقت سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر گردش کر رہی ہے جس کے مطابق چلاس کے نیو کمشنر ہاؤس کو خواتین کے ہاسٹل میں تبدیل کیا جائے گا۔

معروف صحافی مبشر زیدی نے مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ پر ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا اچھا اقدام.۔ چلاس میں نئے کمشنر ہاؤس کو RHQ کے ڈاکٹروں اور KIU کے اساتذہ کے لیے خواتین کے ہاسٹل میں تبدیل کیا جائے گا۔


مبشر زیدی کی ٹوئٹ کے جواب میں صارفین نے تبصروں کا انبار لگا دیا ، کسی صارف کو یہ ایک سیاسی بیان لگا تو کسی نے اس اقدام کو الیکشن میں ووٹ حاصل کرنے کے لیے ایک سٹریٹجی کہا، اسی حوالے سے ایک صارف نے مبشر زیدی سے سوال کیا کہ کیا یہ ایک سیاسی قیادت کا فیصلہ ہے؟ جس کے جواب میں مبشر زیدی نے کہا نہیں۔


تبصروں کا سلسلہ مزید آگے بڑھا تو چوہدری خان نامی صارف نے لکھا کہ یہ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان کے احکامات پر چیف سیکرٹری گلگت بلتستان محی الدین وانی نے کیا اور آج صبح ٹاؤن ہال چلاس میں تقریب سے خطاب کے دوران اعلان کیا۔ محی الدین وانی نے تعلیم اور صحت کے شعبے میں انقلابی تبدیلیاں لائی ہیں اور ان کو وزیراعلیٰ کی بھی بھرپور سپورٹ حاصل ہے۔


کمشنر ہاؤس کی عمارت کو دیکھتے ہوئے ایک صارف نے دلچسپ تبصرہ کرتے ہوئے لکھا یہ کمشنر ہاؤس ہے یا شاہی محل


گفتگو مزید آگے بڑھی تو کچھ صارفین گلگت بلتستان کے تعلیمی معیار کی تعریف کرتے ہوئے دکھائی دیے اسی حوالے سے ایک صارف لکھتے ہیں کہ ان کی شرح خواندگی باقی پاکستان سے بہتر ہے۔ یہ تعلیم ہی کی ایک مثال ہے۔


صارفین کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان کی طرح پورے پاکستان میں سرکاری عمارتوں کو عوام کی فلاح و بہبود اور ان کی آسانی کے لیے استعمال کیا جانا چاہیے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp