حسان نیازی کا مستقبل تباہ ہوگیا، مریم نواز نے ایسا کیوں کہا؟

بدھ 8 جنوری 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا کہ وردی چاہے پولیس کی ہو یا رینجرز کی یا فوج کی، اس کی تضحیک نہیں کی جاسکتی، یہ وردی پہننے والے ہمارے سکون کی خاطر اپنے جانیں قربان کرتے ہیں،  اس کو دس سال قید ہوگئی ہے اور اس کا مستقبل تباہ ہوگیا، طلبہ ایسے لوگوں کے بہکاوے میں نہ آئیں جو کہیں کہ ملک کو آگ لگا دو۔

سرگودھا میں ہونہار اسکالرشپ پاکستان پروگرام کے افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے اسکالر شپ لینے والے طلبا سے کہا کہ میری ہدایت پر آپ کو گارڈآف آنر دیا گیا ہے، جب آپ کو گارڈ آف آنر ملتا ہے تو یہ آپ کی محنت کا ثمر ہے جو آپ کو ملا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب کے سرحدی علاقوں میں دراندازی کا خطرہ ہے، مریم نواز  

مریم نواز نے کہا کہ آپ کے لیے یہاں تک پہنچنے کا سفر آسان نہیں تھا، مجھے اس بات کا بھی احساس ہے کہ آپ کے والدین نے کس مشکل سے آپ کو یہاں تک پہنچایا ہے، تو آپ کو اللہ تعالی کے بعد والدین کا شکرگزار ہونا چاہیے، میرا شکرگزار نہیں ہونا چاہیے، یہ آپ کا حق ہے جو آپ کو ملا ہے، یہ اسکالرشپ نہیں آپ کی محنت کا نتیجہ ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ اس اسکال شپ کو شکریے کے ساتھ نہیں بلکہ اپنی محنت کا ثمر سمجھ کر، بہت فخر کے ساتھ سر اٹھا کر عاجزی کے ساتھ لو۔’گھر جاکے یاد سے والدین کو میری طرف سے مبارکباد دینا، میں آپ کی طرف سے اور طلباو طالبات کی طرف سے ایجوکیشن منسٹر رانا سکندر اور سیکریٹری ہائیر ایجوکیشن ڈاکٹر فرخ نوید کا شکریہ ادا کرنا چاہتی ہوں کہ انہوں نے بڑی محنت سے اس پراجیکٹ کو آگے بڑھایا ہے۔‘

یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے طلبا و طالبات کو مزید ای بائیکس دینے کا اعلان کردیا

انہوں نے کہا کہ ہونہار اسکالرشپ ملکی تاریخ کا سب سے بڑا پروگرام ہے، پنجاب کے 30 ہزار بچوں کو میرٹ پر اسکالرشپ دی گئی ہے، کل ایجوکیشن منسٹر یہاں تیاریوں کا جائزہ لینے آئے تو جن بچوں کو اسکالرشپ نہیں ملی، ان میں سے کچھ بچیوں نے رانا سکندر کو روک کر کہا کہ سیکنڈ ایئر اور تھرڈ ایئر کے طلبا و طالبات کے لیے یہ بھی پروگرام ہونا چاہیے۔

’میں اس تجویز پر وزرا کے ساتھ بیٹھ کر غور کروں گی، سیکنڈ ایئر اور تھرڈ ایئر کے طلبا کو بھی اسکالر شپ ملنی چاہیے جو ڈیزرو کرتے ہوں۔‘

ان کا کہنا تھا جو اچھی پرائیویٹ سیکٹرز کی یونیورسٹیاں ہیں ان میں میرٹ پر بچوں کو اسکالرشپ پر داخلہ ملا ہے، میں چاہتی ہوں کہ آپ وہ سبجیکٹس پڑھو کہ جب آپ تعلیم مکمل کرکے یونیورسٹیوں سے نکلو تو آپ کو نوکری مل جائے۔

وہ سبجیکٹ نہ پڑھو جس کی دنیا میں ڈیمانڈ نہ ہو

مریم نواز نے طلبا کو مشورہ دیا کہ صرف وہ چیزیں نہ پڑھیں کہ ہم نے پڑھ کے ایک ڈگری لینی ہے اور ڈگری لے کے اس کی اس دنیا میں ڈیمانڈ نہ ہو، چین میں بچے کلاس 5 سے بچے آرٹیفیشل انٹیلیجنس پڑھ رہے ہیں اور وہ اتنا آگے نکل گئے ہیں کہ میرا نہیں خیال ہم ان سے مقابلہ کرسکتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اسکالرشپ لینے والے کسی بچے سے یہ نہیں پوچھا گیا کہ اس کا تعلق کس سیاسی جماعت سے ہے، حلفاً کہتی ہوں کہ 30 ہزار میں سے ایک ہوبھی سفارش پر اسکالرشپ نہیں دی گئی،میں نے جنوری کا پورا مہینہ صوبے کے طلبا کے لیے وقف کیا ہے، میں دفتر نہیں جاپارہی، میں نے صرف طلبا کو چیک پکڑا کر روٹین پوری نہیں کرنی، میں نے طلبا سے بات کرنی ہے، میں نے طلبا کی بات اور مسائل سننے ہیں، ان پر غور کرنا ہے اور مسائل حل کرنے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ لیپ ٹاپ آچکے ہیں اور بہت جلد طلبا کو دیے جائیں گے، جدید لیپ ٹاپ میں نے خود سیلیکٹ کیے ہیں، اگلے سال طلبا و طالبات کو مزید ای بائیکس دی جائیں گی، میں وعدہ نہیں کرتی لیکن کوشش کررہی ہوں کہ اگلے سال طلبہ کو ایک لاکھ ای بائیکس باکل مفت دوں۔

کسی کے اقتدار کی لالچ سے آپ نے ایندھن نہیں بننا

وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ جو بچے ملک میں کسی کے بہکاوے میں آگئے، انہوں نے گولیاں چلا دیں، آگ لگا دی، رینجرز اور پولیس اہلکاروں کو شہید کردیا، آج وہ بچے جیلوں میں سڑرہے ہیں اور ان کو بہکانے والوں کے بچے باہر آرام سے بیٹھے ہیں، جیل میں جانے والے بچوں سے پوچھو کہ ان پر کیا گزرتی ہوگی، کس طرح وہ کھانا کھاتے ہوں گے، کھانا کھاتے وقت سوچتے ہوں کہ پتا نہیں ان کے بچے کو کھانا ملا ہے کہ نہیں ملا۔

’ان بچوں نے اب معافی مانگی ہے، اگر انہوں نے غلط کام نہیں کیا تھا تو معافی مانگنے کی ضرورت کیوں پیش آئی، کرنے سے پہلے سوچنا چاہیے تو، کوئی آپ سے کہے کہ سامنے کنواں ہے چھلانگ مار دو اللہ کا واسطہ ہے ایسا نہیں کرنا، آپ کے ماں باپ نے بڑی محنت سے آپ کو یہاں تک پہنچایا ہے، کسی کے اقتدار کی لالچ سے آپ نے ایندھن نہیں بننا، اپنے والدین کا سر نیچے نہیں کرنا، ان کو تکلیف میں مبتلا نہیں کرنا۔

اُن کا کہنا تھا کہ تھا کہ توڑ پھوڑ میں ملوث بچے معافیاں مانگ کر جیل سے باہر آے، دلی افسوس ہوا۔ جمہوریت میں اختلافی موقف رکھنا بری بات نہیں پر اخلاقیات کا دامن مت چھوڑیں۔ ماؤں، بہنوں اور بیٹیوں کی عزت نہ کرنا کسی کو زیب نہیں دیتا۔

جو ایک صوبے سے دوسرے صوبے پر حملہ کروائے وہ بھی آپ کا سگا نہیں

وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ جو کوئی آپ کو کہتا ہے کہ ملک جلا دو، عمارتیں جلا دو، میٹروبس توڑ دو، وہ آپ کا سگا نہیں، جو ایک صوبے سے دوسرے صوبے پر حملہ کروائے وہ بھی آپ کا سگا نہیں۔

’حسان نیازی حفیظ اللہ نیازی پی ٹی آئی کا ایک وکیل اور بانی پی ٹی آئی کا بھانجا بھی ہے، حفیظ اللہ نیازی اور اس کے دل پر کیا گزر رہی ہوگی،آپ یہ دیکھو کہ ایک فوجی وردی کو ڈنڈے پہ ٹانک کے اس نے اس کی تضحیک کی اور پوری دنیا کو اس کا تماشا دکھایا،اس کو 10 سال قید ہوگئی ہے، اس کا مستقبل تباہ ہوگیا ہے۔‘

عمران خان آج مکافات عمل بھگت رہے ہیں

مریم نواز نے کہا کہ وردی چاہے پولیس کی ہو یا رینجرز کی ہو یا فوج کی، یہ وردی پہننے والے ہمیں اور آپ کو بچانے کے لیے سرحدوں پر اپنی جانیں قربان کرتے ہیں،وردی کی عزت کرنا ہمارا فرض ہے، 26 نومبر کے احتجاج کے دوران رینجرز اور پولیس اہلکاروں کے سروں میں کیلیں ماری گئی، دنیا کی کونسی سیاست کسی بچے سے اس کا باپ چھین لو؟ سیاسی اختلاف جمہوریت کا حسن ہے لیکن ملکی بہتری کے لیے کون کام کررہا ہے یہ فیصلہ آپ کا کام ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان آج مکافات عمل بھگت رہے ہیں، اگر کوئی سیاسی عناد کی وجہ سے انتشار پھیلائے تو یہ مناسب نہیں، تہذیب کے دائرے میں رہ کر سیاسی مخالفت کی جاسکتی ہے لیکن اس کے لیے جناح ہاؤس جلانا، میٹرو بس کے جنگلے توڑنا ضروری نہیں ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp