گلگت بلتستان کے علاقہ پندہ کھرمنگ سے بہتے دریائے سندھ کو خود ساختہ دیسی کشتی کے ذریعہ عبور کرنا یہاں کے بچوں کا معمول ہے۔ پل گاؤں سے دور ہونے کی وجہ سے مہدی آباد پندہ سے تعلق رکھنے والے یہ بچے یہ خطرناک سفر روزانہ کرتے ہیں۔
طالب علم ریحان علی روزانہ اسی طرح دریا عبور کر کے اسکول آتے جاتے ہیں، وہ اپنے کلاس کے دوران بھی یہ سوچتے ہیں کہ وہ واپس صحت باحفاطت گھر پہنچ جائیں۔
نور زمان بھی مہدی آباد ہائی اسکول کے طالب علم ہیں، وہ بھی یہی سوچتے رہتے ہیں کہ کہیں گر نہ جائیں۔
محمد علی کا تعلق اسی گاؤں پندہ سے ہے، وہ کہتے ہیں جب صبح بچے اسکول کے لیے نکلتے ہیں ہم اپنے گھروں کے چھت پر بچوں کو دیکھتے رہتے ہیں کہ بچے بحفاظت دریا کو کراس کریں اور اسکول پہنچ جائیں اور واپسی پر بھی ہم ہمیشہ خیال رکھتے ہیں۔