کوئٹہ کی تحصیل کچلاک میں سوئی سے لائے گئے اونٹوں میں سے متعدد اونٹ پراسرار طور پر ہلاک ہو گئے۔
اونٹوں کے ریوڑ کے ساتھ کام کرنے والے مزدور محمد خان کے مطابق ’اونٹوں کی ہلاکت کسی بیماری یا جڑی بوٹیاں کھانے سے ہو رہی ہے۔‘
’ریوڑ میں سے متعدد اونٹوں کی حالت گزشتہ روز سحری کے بعد خراب ہونا شروع ہوئی تھی جس کے بعد اونٹوں کی اموات کا سلسلہ شروع ہو گیا۔‘
ترجمان وزیر اعلیی بلوچستان بابر یوسفزئی نے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے ضلعی انتظامیہ کو بیمار اونٹوں کے گوشت کی فروخت روکنے کے حکم دے دیا۔
بابر یوسفزئی نے فوڈ اتھارٹی اور لائیو اسٹاک کو معاملے کی تحقیقات کی ہدایات بھی جاری کر دیں۔
بابر یوسفزئی کے مطابق ’تحقیقات کے بعد حقائق سامنے آسکیں گے کہ اونٹوں کی ہلاکت کسی بیماری سے ہوئی یا کسی جڑی بوٹی سے۔‘
ڈپٹی کمشنر کوئٹہ شہک بلوچ کا کہنا ہے کہ ’گزشتہ روز زہریلی چیز کھانے سے اونٹوں میں بیماری پھیل چکی ہے جس کے نتیجے میں 20 اونٹ ہلاک اور متعدد اونٹوں کی حالت غیر ہے۔‘
’تاہم ضلعی انتظامیہ نے عوام کو اونٹ کا گوشت نہ کھانے کی ہدایت کی ہے۔‘