مصر کے شہر قاہرہ میں گزشتہ ایک ہزار سے زائد عرصے سے قائم دینی تعلیمی ادارے ’جامعہ الازہر‘ نے پاکستان میں اپنا کیمپس کھولنے کا اعلان کردیا ہے۔
اس فیصلے کا اعلان پاکستان کے دورے پر موجود مصر کے مفتی اعظم ڈاکٹر نذیر محمد عیاد نے کیا۔ وہ مسلم معاشروں میں لڑکیوں کی تعلیم کے فروع سے متعلق اسلام آباد میں ہونے والی 2 روزہ کانفرنس میں شرکت کے لیے پاکستان میں موجود ہیں۔
پاکستان میں جامعہ الازہر کا کیمپس کھولنے کا اعلان وفاقی وزیر تعلیم خالد مقبول صدیقی کی درخواست پر کیا گیا۔
مصر کے مفتی اعظم نے خالد مقبول صدیقی اور ان کے وفد سے ملاقات میں کہا کہ جامعہ الازہر کا پاکستان میں کیمپس دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ عربی ثقافت کو بھی فروغ دے گا جس سے دونوں ممالک کو ایک دوسرے کے مزید قریب آنے میں مدد ملے گی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کو چاہیے کہ وہ اپنے طالب علموں کو الازہر یونیورسٹی بھیجے تاکہ انہیں دنیا کے اس قدیم ادارے کے تجربات سے سیکھنے کا موقع ملے۔
یہ بھی پڑھیے:الازہر کے سربراہ کی خادم حرمین شریفین کی فلسطینی عازمین حج کی میزبانی پر تعریف
مفتی اعظم نے کہا کہ جامعہ الازہر خواتین کی تعلیم کا کٹر حامی ہے اور اس وقت جامعے میں 40 فیصد سے زائد طالبات زیر تعلیم ہیں۔
یاد رہے کہ مصر میں قائم الازہر یونیورسٹی کا شمار دنیا کے ان قدیم ترین تعلیمی اداروں میں ہوتا ہے جو آج بھی قائم ہیں۔ اس جامعے کی بنیاد مصر میں قائم فاطمی سلطنت کے خلیفہ اور اسماعیلی امام معیز الدین نے 970 عیسوی میں رکھی تھی۔
اس ادارے نے فاطمیوں کے بعد ایوبی، مملوک اور عثمانی خلفاء کے دور میں بھی مسلم دنیا میں دینی اور عصری علوم کے فروغ میں اہم کردار ادا کیا۔