پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا ہے کہ عمران خان آگ لگانے نہیں بلکہ عوام کو حقوق اور عدلیہ کو آزادی دینے باہر آئیں گے۔
اسلام جوڈیشل کمپلیکس کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کبھی کبھی فیصلے کے اعلان میں تاخیر ہوجاتی ہے، عدالت نے فیصلہ دینا ہی تھا تو کچھ انتظار کرلیتی، فیصلے کا تعلق مذاکرات سے نہیں ہونا چاہیے اور نہ ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ مینڈیٹ کےحوالے سے ہم اپنے موقف پرقائم ہیں اور ہماری درخواستیں زیر التوا ہیں۔ 4ماہ کے اندر مینڈیٹ پر فیصلہ ہونا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیے:القادر ٹرسٹ کیس فیصلے میں تاخیری حربے عمران خان کی بیگناہی کا ثبوت ہے، بیرسٹر سیف
حکومت سے جاری مذاکرات کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ سیاسی مذاکرات ٹیبل پر ہونے چاہئیں اور اختلافات جلد ختم ہونے چاہئیں۔ مذاکرات ملک میں سیاسی نظام کو بہتر بنانے کے لیے ہیں۔
مذاکرات کی تیسری نشست کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ 16 جنوری کو مذاکرات کی اگلی نشست ہوگی، کارکنان کی رہائی اور کمیشن کا قیام مذاکرات میں ہمارے 2 مطالبات ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے کہا ہے کہ میں ڈیل نہیں کروں گا، بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے مطالبے سے پیچھے نہیں ہٹے ہیں۔