وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف سے ملاقات کے دوران اطالوی سفیر کی چکوال میں زیتون کی کاشت بڑھانے کی پیشکش کے بعد پنجاب حکومت نے عملی اقدامات کا آغاز کرتے ہوئے 7 لاکھ ایکڑ رقبہ زیتون کی کاشت کے لیے موزوں قرار دے دیا ہے۔
زیتون کی پاکستان میں تیزی سے بڑھتی پیداوار کی بدولت بیرونی ممالک نے اس میں سرمایہ کاری میں دلچسپی لینی شروع کردی ہے۔
پوٹھوہار کو زیتون ویلی بھی کہا جاتا ہے۔ محققین کے مطابق یہ خطہ زیتون کے لیے موزوں ہے جبکہ زیتون کی 86 اقسام پر ریسرچ کا عمل شروع کردیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کیا پاکستان زیتون کی کاشت سے خوردنی تیل میں خود کفیل ہو سکتا ہے؟
ڈپٹی کمشنر کا کہنا ہے کہ اطالوی حکومت کے تعاون سے ہم زیتون کی ویلیو ایڈیشن کرکے اپنی پروڈکٹس کو بین الاقوامی مارکیٹ کے مقابلے میں بڑھا سکتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اطالوی حکومت کے باہمی اشتراک سے نہ صرف زیتون کی پیداوار بڑھانے میں مدد مل سکتی ہے بلکہ پاکستان میں زیتون سے بننے والی مصنوعات کی یورپی منڈیوں تک رسائی بھی ممکن ہو سکے گی۔
مزید پڑھیے: بھارت کے مقابلے میں ادرک کی دگنی پیداوار، پاکستان نے یہ کام کیسے کیا؟
دوسری جانب زیتون کی کاشتکاری کرنے والے کسانوں نے بھی اس اقدام کو ملکی معیشت کے لیے خوش آئند قرار دیا۔