چارجنگ اسٹیشنز کے لیے بجلی کا یونٹ 71 روپے سے کم کرکے 39 روپے کردیا ہے، اویس لغاری

بدھ 15 جنوری 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری نے کہا ہے کہ چارجنگ اسٹیشنز کے لیے بجلی کا خصوصی رعائتی نرخ موجودہ 71 روپے فی یونٹ سے کم کرکے 39.70 روپے فی یونٹ کردیا گیا ہے، چند ماہ میں خطے کی سستی ترین بجلی عوام کو فراہم کریں گے۔

اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری نے کہا کہ قواعد و ضوابط بنالیے ہیں، صنعتی اور اقتصادی زونز کا طریقہ کار تبدیل کررہے ہیں، اب ہر محلے میں چارجنگ اسٹیشن ہوگا، 15 دنوں کے اندر چارجنگ اسٹیشنز کی اجازت مل جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ توانائی کے شعبہ میں اصلاحات تیزی سے جاری ہیں، حکومتی اصلاحات کے ثمرات مل رہے ہیں، گردشی قرضوں میں 12 ارب روپے کی کمی ہوئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: چینی کمپنی کراچی تا پشاور 3000 ای وی چارجنگ اسٹیشنز بنانے پر آمادہ

اویس لغاری نے کہا کہ حکومت سستی بجلی کے لیے دن رات کام کررہی ہے، ڈسٹریبیوشن کمپنیوں نے پچھلے سال 223 ارب روپے کا نقصان کیا، لیکن اب اس میں کمی آئی ہے، جولائی تا نومبر 2024 میں ہماری پرفارمنس  380 ارب روپے بہتر رہی ہے۔ اویس لغاری نے کہا کہ ہم نے 5 ماہ مین اس نقصان کو 170 ارب روپے سے بڑھنے نہیں دیا، تمام انڈسٹریل اسٹیٹس کو ایک ہی جگہ سے بجلی ملے گی۔

انہوں نے کہا کہ موٹر سائیکل اور تھری ویلرز کے لیے 6 ارب ڈالر کا فیول درآمد کیا جاتا ہے، گلی محلوں میں چارجنگ اسٹیشنز قائم ہونے اور بجلی کے نرخوں میں کمی سے پیٹرولیم مصنوعات کی نسبت 3 گنا زیادہ فائدہ ہوگا، الیکٹرک موٹرسائیکل پر شفٹ ہوں گے، جس سے 100 روپے سے کم خرچ آئے گا، چارجنگ اسٹیشن کے طریقہ کار کا آسان بنا رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں الیکٹرک گاڑیوں کی چارجنگ کا مسئلہ حل، مگر کیسے؟

واضح رہے کہ پاور ڈویژن کی جانب سے جاری بیان میں بھی چارجنگ اسٹیشن کے لیے بجلی کے نرخوں میں 44 فیصد کمی کا اعلان کیا گیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ملک کی تاریخ کی پہلی الیکٹرک گاڑیوں کے چارجنگ اسٹیشنز کے قیام اور بیٹریوں کے متبادل پوائنٹ سے متعلق ریگولیشنز کا بھی نفاذ کر دیا گیا ہے۔ ان ریگولیشنز کا نفاذ پاور ڈویژن کے ادارے نیشنل انرجی کنزویشن اتھارٹی  کے تحت کیا گیا ہے جس کا باقاعدہ گزٹ نوٹیفیکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔

 بیان میں کہا گیا کہ چارجنگ اسٹیشنز پر بجلی کے نرخوں میں کمی کی بدولت اب پیٹرول اور دوسرے ایندھن کے مقابلے سفری اخراجات میں  3 گنا تک بچت ممکن ہوسکے گی اور جس کی بدولت اب کرایوں میں خاطر خواہ کمی کا بھی امکان ہے۔ اس کے ساتھ ہی ملک میں پیٹرول اور دوسرے ایندھن پر انحصار کم ہونے کی وجہ سے بھاری زرمبادلہ کی بھی بچت ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: کیا لگژری الیکٹرک گاڑیاں پاکستان پہنچ چکی ہیں، ان کی خصوصیات اور قیمتیں کیا ہیں؟

پاور ڈویژن کے اس اقدام کی وجہ سے جہاں ایک طرف سفری اخراجات اور اس سے متعلقہ اُمور میں مثبت تبدیلی کا امکان ہے وہاں چارجنگ اسٹیشنز اور بیٹری متبادل پوائنٹ کے گلی گلی قیام کی وجہ سے ایک مثبت کاروبار کا بھی موقع فراہم کیا جارہا ہے۔ رعائتی قیمت کے ساتھ اب صرف 15 دنوں میں چارجنگ اسٹیشنز یا بیٹری پوائنٹ کے قیام کی اجازت لی جاسکتی ہے اس ضمن میں پاور ڈویژن کے ذیلی ادارے NEECA نے ون ونڈو کا قیام کر دیا ہے اور اب صرف ویب سائٹ پر جاکر رجسٹریشن کی جاسکتی ہے۔

          اس ضمن میں مسابقتی مارکیٹ کو یقینی بنانے اور مُلکی و غیر مُلکی براہ راست سرمایہ کاری کو ممکن بنانے کے لیے ان ریگولیشنز کو انتہائی آسان بنایا گیا ہے اور رجسٹریشن فیس کو بھی محض 50 ہزاررکھا گیا ہے۔ ان ریگولیشنز کے نفاذ سے ایک تخمینہ کے  تحت سال 2030 تک 30 فیصد الیکٹرک گاڑیوں کی شمولیت کا ہدف حاصل ہوسکے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp