اسلام آباد ہائیکورٹ بار نے بھی سپریم کورٹ میں 26ویں آئینی ترمیم کیخلاف درخواست دائر کردی

جمعرات 16 جنوری 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اسلام آباد ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن بھی 26ویں آئینی ترمیم کے خلاف میدان میں آگئی ہے اور اس کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی ہے۔

صدر اسلام آباد ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کی جانب سے 26ویں آئینی ترمیم کے خلاف درخواست دائر کرنے کا فیصلہ گزشتہ روز ریاست علی آزاد ایڈووکیٹ کی صدارت میں ہونے والے ایگزیکٹو باڈی کے اجلاس میں کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: 26ویں آئینی ترمیم کے خلاف درجن سے زیادہ درخواستیں، اب تک سماعت کیوں نہ ہوسکی؟

درخواست میں سپریم کورٹ سے 26ویں آئینی ترمیم  اور اس کے تحت ہونے والے تمام اقدامات کو بھی کلعدم قرار دینے کی استدعا کی ہے۔ درخواست میں وفاقی وزارت قانون، چاروں صوبوں اور جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کے علاوہ الیکشن کمیشن، اسپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینٹ کو بھی فریق بنایا گیا ہے۔

سپریم کورٹ کا آئینی بینچ آئینی ترمیم کی پیداوار ہے، حامد خان

دوسری جانب، وکیل رہنما حامد خان کی سربراہی میں وکلا ایکشن کمیٹی کے ارکان نے بھی پریس کانفرنس کی ہے جس سے خطاب کرتے ہوئے حامد خان نے بتایا کہ گزشتہ روز سینئر وکیل رہنما منیر اے ملک کی سربراہی میں آل پاکستان وکلا ایکشن کمیٹی کی میٹنگ ہوئی تھی۔

حامد خان نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ 26ویں آئینی ترمیم کی آئینی حیثیت جانچے بغیر ججز تعیناتی روک دینی چاہیے، اگر سپریم کورٹ اس فیصلے پر پہنچی کہ 26ویں ترمیم غیرآئینی ہے تو نئے ججز فارغ ہوجائیں گے، 26ویں ترمیم سے عدالتی نظام درہم برہم ہوگیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سیکریٹری سپریم کورٹ بار نے 26ویں آئینی ترمیم چیلنج کردی

انہوں نے کہا کہ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ آل پاکستان نیشنل کنونشن ہوں گی، ہم اب اس اس تحریک میں تیزی لائیں گے، ہمارا سپریم کورٹ کے ججز سے مطالبہ ہے کہ آئین کی حفاظت کریں، فارم 47 کی حکومت سے آئین پر حملہ کرایا گیا ہے، 26 ویں ترمیم کے خلاف درخواستیں مقرر کرکے فل کورٹ تشکیل دیا جائے۔

حامد خان نے کہا کہ سپریم کورٹ کا آئینی بینچ آئینی ترمیم کی پیداوار ہے، وکلا کمیٹی کے ارکان چیف جسٹس سمیت تمام ججز کو خط لکھیں گے، خط میں مطالبہ کیا جائے گا کہ 26ویں ترمیم کے فیصلے تک نئے جج تعینات نہ کئے جائیں۔

پریس کانفرنس سے خطاب میں ریاست علی آزاد ایڈووکیٹ نے کہا کہ تاثر دیا جارہا ہے کہ ہمارے کسی سیاسی جماعت سے تعلقات ہیں، ہم بتا دیں کہ ہمارا کوئی سیاسی ایجنڈ نہیں، یہ آئینی بالادستی کی کوشش ہے، 26ویں آئینی ترمیم عدلیہ کی آزادی کی خلاف ورزی ہے، آئینی بینچ آئینی ترمیم کا مقدمہ نہیں سن سکتی، یہ ہمارا مطالبہ ہے کہ فل کورٹ یہ مقدمہ سنے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

پنجاب میں 13 ضمنی انتخابات، سیکیورٹی اہلکاروں اور افواج کے لیے ضابطہ اخلاق جاری

اسلامی یکجہتی گیمز، پاکستانی پہلوان نے کانسی کا تمغہ جیت لیا

الیکشن کمیشن نے سہیل آفریدی کی بات کو غلط سمجھا، علی محمد خان

بیجنگ میں کاکروچ کافی کی دھوم، ’اتنی بھی گھِناؤنی نہیں جتنی سمجھی تھی‘

پنجاب: اسکولوں میں تدریسی اوقات صرف 2 گھنٹے کردی گئی، چھٹیوں کا بھی اعلان

ویڈیو

سابق ڈی جی آئی ایس آئی نے حساس ڈیٹا کیوں چوری کیا؟ 28ویں آئینی ترمیم، کتنے نئے صوبے بننے جارہے ہیں؟

عدلیہ کرپٹ ترین ادارہ، آئی ایم ایف کی حکومت کے خلاف چارج شیٹ، رپورٹ 3 ماہ تک کیوں چھپائی گئی؟

دبئی ایئر شو کے دوران بھارتی جنگی طیارہ گر کر تباہ، پائلٹ ہلاک

کالم / تجزیہ

آزادی رائے کو بھونکنے دو

فتنہ الخوارج، تاریخی پس منظر اور آج کی مماثلت

افغان، بھارت تجارت: طالبان ماضی سے کیوں نہیں سیکھ پا رہے؟