حماس کے اہم ترین کمانڈر حسین فیاض کے زندہ ہونے کی اطلاع پر اسرائیلی فوجی قیادت مبہوت رہ گئی۔ اسرائیلی فوج نے 24 مئی 2024 کو غزہ میں حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ کی بیت حانون بٹالین کے سربراہ حسین فیاض کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا تھا۔
مزید پڑھیں: اسرائیل کی سرتوڑ کوششیں حماس کو ختم کیوں نہ کرسکیں؟
اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ اسرائیلی فوج کے 98ویں ڈویژن، اسرائیلی فضائیہ کی اسپیشل فورسز اور اور دیگر دستوں نے ایک مشترکہ آپریشن میں حماس رہنما کو ایک سرنگ میں ہلاک کیا ہے۔
A video uploaded to Instagram shows Hussein Fiad, the commander of Hamas’ Beit Hanoun battalion, recently speaking to a group of people. The IDF said last May it eliminated Fiad. While the video is undated, it appears to be authentic. pic.twitter.com/E3aNjhZ6ih
— Joe Truzman (@JoeTruzman) January 22, 2025
اسرائیلی فوج نے 24 مئی 2024 میں حسین فیاض کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا تھا۔ تاہم گزشتہ روز غزہ سے سامنے آنے والی ویڈیوز میں حسین فیاض کو ایک جنازے کے موقع پر لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ ویڈیو سامنے آنے کے بعد اسرائیلی فوج نے بھی حسین فیاض کو نشانہ بنانے میں ناکامی کا اعتراف کرلیا ہے۔
مزید پڑھیں: رہائی پانے والی اسرائیلی خواتین حماس کے حسن سلوک کی گواہ بن گئیں
اسرائیلی فوج نے اعتراف کیا ہے کہ مئی 2024 میں دستیاب معلومات کی بنیاد پر حسین فیاض کی ہلاکت کا اعلان کیا گیا تھا تاہم مزید تحقیقات پر یہ بات سامنے آئی کہ اس وقت دستیاب معلومات درست نہیں تھیں۔