فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے آج مزید 4 اسرائیلی مغوی خواتین فوجیوں کو رہا کردیا ہے۔
غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق، خواتین مغویوں کے تبادلے میں اسرائیل جیلوں سے 200 فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا جائے گا۔ حماس کی جانب سے رہا کی گئی اسرائیلی خواتین فوجیوں میں کرینا آریوو، ڈینیئلا گلبوا، ناما لیوی اور لیری البیگ شامل ہیں۔ یہ چاروں خواتین 7 اکتوبر 2024 سے حماس کی قید میں تھیں۔
یہ بھی پڑھیں: جنگ بندی معاہدہ، حماس نے 3 یرغمالی، اسرائیل نے 90 فلسطینی قیدی رہا کر دیے
اسرائیلی مغوی خواتین فوجیوں کی رہائی کے موقع پر تل ابیب کے سینٹرل اسکوائر میں ایک بڑی اسکرین نصب کی گئی جس میں رہا کی جانے والی خواتین کے مناظر دکھائے گئے۔ اسرائیلی آرمی نے ایک بیان میں 4 اسرائیلی خواتین کی رہائی کی تصدیق کردی ہے اور کہا ہے کہ رہا ہونے والی خواتین فوجیوں کو فوری طور پر طبی معائنے کے لیے بھجوا دیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ اسرائیلی خواتین کی رہائی حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی معاہدے سے مشروط قیدیوں کے تبادلے کے تحت کی جارہی ہے۔ قبل ازیں، حماس نے قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے تحت 19 جنوری (اتوار) کو 3 یرغمالی اسرائیلی خواتین کو ریڈ کراس کے حوالے کیا تھا جبکہ اسرائیل نے 69 خواتین اور 21 نوجوان لڑکوں سمیت 90 فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا تھا۔
ادھر، جنین میں پناہ گزین کیمپوں پر گزشتہ 5 روز کے دوران اسرائیلی حملوں میں 14 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں، جس پر اقوام متحدہ نے اسرائیل کو ملٹری آپریشن میں جنگ جیسی حکمت عملی اختیار کرنے کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل کی سرتوڑ کوششیں حماس کو ختم کیوں نہ کرسکیں؟
اقوام متحدہ کی ایجنسی انروا کے مطابق، حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی سے لے کر اب تک غزہ میں کم از کم 7 بچے سردی سے ٹھٹھر کر جاں بحق ہوچکے ہیں۔
واضح رہے کہ حماس اور اسرائیل کے درمیان 7 اکتوبر 2023 سے جاری جنگ میں وحشیانہ اسرائیلی حملوں اور بمباری میں 47 ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور ایک لاکھ 11 ہزار سے زائد شہری زخمی ہوچکے ہیں۔ شہید اور زخمی ہونے والوں میں زیادہ تعداد بچوں اور خواتین کی ہے۔