پاکستان کی عدالتوں کے حوالے سے جہاں بہت سے قصے مشہور میں وہیں یہ بات بھی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں کہ طاقتور لوگوں کی شراب شہد اور چرس کسی اور حلال شے میں تبدیل ہوجاتی ہے۔ اس کے علاوہ لوگوں کو دنیا سے جانے کے بعد انصاف ملنے کی بھی کئی مثالیں موجود ہیں۔
ایسا ہی ایک نیا واقعہ کراچی میں سامنے آیا ہے جہاں عدالت میں منشیات کیس کی سماعت کے دوران ملزم سے برآمد کی گئی چرس کھجور میں تبدیل ہوگئی۔
یہ بھی پڑھیں عدالتی نظام پر اعتماد یا اسے ختم کرنے میں ضلعی عدلیہ کا کردار ہوتا ہے، چیف جسٹس پاکستان
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت کراچی میں منشیات کے ملزم کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی، جس سے مبینہ طور پر چرس برآمد ہوئی تھی، تاہم سماعت کے دوران معلوم ہوا کہ وہ چرس نہیں بلکہ کھجور اور کرسٹل مصالحہ تھا۔
پولیس کے مطابق مئی 2023 میں کلاکوٹ پولیس نے ملزم غلام مصطفیٰ کے قبضے سے منشیات برآمد کی تھی، ملزم سے 3 کلو چرس اور کرسٹل برآمد کی گئی تھی، کیمیکل ایگزامنر نے جانچ کے بعد چرس اور کرسٹل کی تصدیق بھی کی تھی۔
استغاثہ کے گواہان کی جرح کے دوران سیل شدہ کیس پراپرٹی کھولی گئی۔ وکیل صفائی نے دعویٰ کیاکہ مذکورہ اشیا چرس نہیں کھجور ہے۔
یہ بھی پڑھیں عدلیہ کے وقار کو ’ورلڈ جسٹس انڈیکس‘ میں بحال کرنے کی کوشش پر زور
وکیل صفائی کے اعتراض پر عدالت نے کیس پراپرٹی کا معائنہ کیا اور ریمارکس دیے کہ کیس پراپرٹی سے کھجور جیسی خوشبو آرہی ہے۔ عدالت نے تفتیشی آفیسر سے معاملے کے بابت وضاحت طلب کرلی اور ریمارکس کو کیس کے ریکارڈ کا حصہ بنا دیا۔ تفتیشی آفیسر نے کیس پراپرٹی مئی 2023 میں مال خانے میں جمع کروائی تھی۔