متحدہ قومی موومنٹ کے سینیئر رہنما اور وفاقی وزیر تعلیم خالد مقبول صدیقی نے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے کراچی کے تاجروں اور صنعتکاروں کو دھمکیاں دینے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ پر ایک مصنوعی اکثریت گزشتہ 15 سال سے حکمرانی کر رہی ہے جس نے ظلم و جبر، بھتا خوری کا سامراج قائم کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:ایم کیو ایم رکن قومی اسمبلی کیوں مستعفی ہوئے؟ وجہ سامنے آگئی
جمعرات کو پارٹی رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری اور وزیر اعلیٰ سندھ نے تاجروں اور صنعتکاروں کو دھمکیاں دی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کراچی کے صنعت کار، تاجر، کاروباری حضرات سب سے زیادہ ٹکیس ادا کرتے ہیں، وفاق اور صوبے کے تمام اخراجات، نوکریاں، حتیٰ کے سندھ کے پولیس کے جوتے اور موزوں تک کا انتظام کراچی کے صنعت کاروں اور تاجروں کے ٹیکسز سے پورے ہوتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:’لاہور کراچی سے بہت بہتر ہے، اپنے بیان پر قائم ہیں‘ کراچی کے تاجر ڈٹ گئے
انہوں نے کہا کہ ایک طرف وہ لوگ ہیں جو سندھ کے تمام انتظامات میں سو فیصد اپنا حصہ ڈالتے ہیں اور ایک طبقہ ایسا بھی ہے جو ایک پائی کا بھی حصہ نہیں ڈالتا، جو ایک پائی حصہ نہیں ڈالتے ان کے پاس سو فیصد اختیارات بھی ہیں۔
خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ایسا انتظام اور حکمرانی جبر و ظلم کے سامراج کا اظہار ہے یہ تباہ حال معاشرے کی عکاسی کرتا ہے، یہ ایک ایسی جمہوریت کی داستان ہے جہاں پر ایک مصنوعی اکثریت 15 سال سے اس صوبے پر حکمرانی کر رہی ہے۔
خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ گزشتہ دنوں وزیر اعلیٰ سندھ اور بلاول بھٹو نے تاجروں کو دعوت دی تھی، تاجر خوش فہمی میں تھے کہ بلاول بھٹو انہیں بلا کر 15 سال کے نقصان کی تلافی کریں گے ، لیکن بجائے اس کے انہیں دھمکیاں دی گئیں۔
ایم کیو ایم کے رہنما نے سوال کیا کہ آپ نے کراچی کے تاجروں سے تو بات کر لی ، دھمکیاں بھی دے دیں، تاجروں سے لب و لہجہ دھمکی کے علاوہ کچھ بھی نہیں تھا۔ لیکن کیا ذرا آپ اس کا جواب دیں گے؟ کہ چینی سرمایہ کار عدالتوں میں کیوں گئےہیں؟، چینی سرمایہ کاروں نے کراچی اور سندھ کے جو حالات میں بیان کیے ہیں کیا آپ ان کا جواب دیں گے؟
مزید پڑھیں:ایم کیو ایم کے حکمران اتحاد سے نکلنے کے اشارے، خالد مقبول اور فاروق ستار کی حکومت پر کڑی تنقید
خالد مقبول صدیقی نے الزام عائد کیا کہ آئے روز بھتہ طلب کرنے پر کراچی اور سندھ کے کونے کونے میں لوگ قتل ہو رہے ہیں، دکانداروں کو قتل کر دیا جاتا ہے۔ آپ کہہ رہے ہیں کہ اب پرچیاں آنا بند ہو گئی ہیں، ہو سکتا ہے آپ نے لیاری گینگ وار کے ذریعے پورے شہر کو یرغمال بنایا ہوا ہے، اب یہ بھتہ سرکاری سطح پر آپ کی انتظامیہ کی طرف سے لیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ لیاری گینگ وار سے آپ کے تعلقات کا پوری دُنیا کو پتا ہے، آپ کی انتظامیہ اور پولیس سڑکوں بھتہ وصول کرتے ہوئے نظر آ رہی ہے، آپ نے پورے ڈائمینکس کو بدل کر رکھ دیا ہے۔ بچوں کے اغوا کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔














